کورونا کے زراعت پر اثرات سے ملک قحط سالی کا شکار ہوسکتا ہے

163

فیصل آباد (جسارت نیوز) کسان بورڈکے ضلعی صدر علی احمد گورایہ نے کہا ہے کہ شعبہ زراعت پر حکمرانوں کی عدم توجہ اور بے حسی قابل مذمت ہے۔ جب تک کسانوں کو درپیش مسائل ان کی دہلیز پر حل نہیں ہوں گے بہتری نہیں آسکتی۔ انہوں نے کہا کہ کسان مہنگائی کے بوجھ تلے دبے جارہے ہیں، کھاد نہ صرف مہنگی ہورہی ہے بلکہ کاشت کے دنوں میں ناپید ہوجاتی ہے، کورونا وبا کے زراعت پر اثرات سے ملک قحط سالی کا شکار ہوسکتا ہے، حکومت نے زرعی ایمرجنسی نافذ نہ کی اور بروقت فیصلے نہ کیے تو زراعت تباہ ہوجائے گی اور وطن عزیز میں عام آدمی روٹی کے نوالے کو بھی ترس جائے گا۔ پاکستان ڈی اے پی کھاد، فصلوں پر استعمال ہونے والی ادویات اور نئی قسم کے بیجوں کا بڑا حصہ یورپ، امریکا سے درآمد کرتا ہے، سرحدوںکی بندش اور عالمی وبا کی وجہ سے ہر قسم کی درآمدات تقریباً بند ہوچکی ہیں۔ حکومت کو متبادل ذرائع استعمال کرکے فوری طور پر مطلوبہ اشیا کی بڑی کھیپ ملک میں منگوالینی چاہیے اگر ملک میں کھاد، زرعی ادویات اور بیج کی کمی ہوگئی تو آئندہ فصلات جن میں گنا، چاول اور کپاس بڑی فصلیں ہیں کی اوسط پیداوار میں تقریباً 50 فیصد کمی واقع ہوجائے گی اور پھر اس کے اثرات آئندہ گندم اور تیل دار اجناس پر بھی ظاہر ہوں گے اور خدانخواستہ ملک میں قحط جیسی صورتحال کا خطرہ درپیش ہوسکتا ہے، جس کا موجودہ عالمی وبا کے دوران ہمارا ملک متحمل نہیں ہوسکتا۔ اگر یہی حالات رہے تو ملکی زرعی صورتحال مکمل طور پر ٹھپ ہو جائے گی۔