حیدرآباد :جبری گمشدگی کیخلاف یوتھ ایکشن کمیٹی کی بھوک ہڑتال

161
حیدر آباد : سندھی شاگرد تنظیم کے تحت گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں شرکا بیٹھے ہوئے ہیں

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) یوتھ ایکشن کمیٹی سندھ کی جانب سے جبری طور پر گم کیے گئے قوم پرست کارکنوں اور عام شہریوں کی بازیابی کے لیے حیدر آباد پریس کلب کے سامنے تین گھنٹے کی بھوک ہڑتال کی گئی۔ اس موقع پر ایکشن کمیٹی کے سندھو نواز گھانگھرا، تبسم ملاح ودیگر نے کہا کہ کراچی میں دوسری مرتبہ گم کیے گئے عاقب چانڈیو سمیت دیگر جبری طور پر غائب کیے گئے قوم پرست وسیاسی کارکنوں ایوب کاندھڑو، شاہد جونیجو، محفوط، مرتضی جونیجو، سومار اللہ، مسعود شاہ، پٹھان خان زہرائی، مہران میرانی، ڈاکٹر آیت اللہ جروار، ڈاکٹر فتح محمد کھوسو، سہیل رضا، حیدر، فیقر اعجاز، امتیاز خاصخیلی ودیگر کو رات کی تاریکی میں غائب کیا گیا، انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے اگر کسی نوجوان پر کیس ہے تو عدالتوں میں چلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال تک تشدد برداشت کرنے کے بعد 19 سالہ عاقب چانڈیو آزاد ہوا، جس کو دوسری مرتبہ صبح سویرے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے گھر سے اٹھایا گیا اور غائب کردیا۔ انہوں نے کہا کہ عاقب چانڈیو کے اہل خانہ کب سے احتجاج کررہے ہیں لیکن کوئی بتانے کے لیے تیار نہیں ہے کہ عاقب کہاں ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں، چیف جسٹس پاکستان، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، ہیومن رائٹس کمیشن و دیگر سے مطالبہ کیا کہ گم کیے گئے نوجوانوں کو آزاد کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔