سندھ سوشل سیکورٹی کا ساڑھے6ارب سے زائد کا بجٹ منظور

167

سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن (سیسی) کا بجٹ اجلاس وزیر تعلیم و محنت سندھ و چیئرمین گورننگ باڈی سیسی سعید غنی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ جس میں مالی سال 2020-21کے بجٹ کی منظوری دی گئی۔ بجٹ کمشنر سیسی محمد اسحاق مہر نے پیش کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری محنت سندھ عبدالرشید سولنگی، ممبران گورننگ باڈی محمد خان ابڑو، عبدالواحد شورو، شاہ جہاں شیخ، ناصر عزیز منصور، وائس کمشنر سیسی صفدر حسین رضوی، میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹر عمر چنہ، ڈائریکٹر پروکیورمنٹ ڈاکٹر سعادت میمن، ڈائریکٹر فنانس عامر عطا، ڈائریکٹر کنٹری بیوشن اینڈ بینیفٹ عنبرین کامل اور ڈائریکٹر آئی ٹی حامد علی کے علاوہ دیگر افسران بھی موجود تھے۔ بجٹ اجلاس میں آن لائن شرکت کرنے والوں میں ممبران گورننگ باڈی زاہد سعید، انجینئر عبدالفتح شیخ، ساجد جونیجو اور کرامت علی شامل تھے۔ بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر محنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ سوشل سیکورٹی اسکیم کا بنیادی مقصد محنت کشوں اور ان کے لواحقین کو بہتر سے بہتر سہولتوں کی فراہمی ہے اور اس کے لیے سیسی کے آئندہ مالی سال 2020-21کے بجٹ میں تمام پیرا میٹرز کو سامنے رکھتے ہوئے حقیقی معنوں میں ’’محنت کش دوست‘‘ بجٹ بنانے پر توجہ دی گئی ہے۔ وزیر محنت نے کہا کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں محنت کشوں کی فلاح و بہبود کیلئے 4 ارب 82 کروڑ 92 لاکھ 25 ہزار روپے مختص کیے گئے ہیں، جن میں سے صرف طبی سہولتوں کی فراہمی پر 4 ارب 70 کروڑ 61 لاکھ 78 ہزار روپے خرچ کیے جائیں گے جو کہ کل اخراجات کا 73 فیصد ہے۔ قبل ازیں بجٹ پیش کرتے ہوئے کمشنرسیسی محمداسحاق مہرنے کہاکہ چیئرمین گورننگ باڈی کی ہدایت پر بجٹ کو ’’محنت کش دوست‘‘ بنانے پر بھرپور توجہ مرکوز رکھی گئی ہے۔ مزیدبراں گزشتہ سال کی نسبت آئندہ مالی سال میں طبی سہولتوں کی فراہمی پر زیادہ توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ بجٹ میں 25 کروڑ روپے کورونا کے لیے بھی مختص کیے گئے ہیں تاکہ کورونا سے ممکنہ متاثرہ تحفظ یافتہ محنت کشوں اور ان کے لواحقین کو زیادہ بہتر سہولتیں فراہم کی جاسکیں ان اقدامات سے صوبے کے زیادہ سے زیادہ محنت کشوں اور ان کے لواحقین کو سوشل سیکورٹی اسکیم کے فوائد حاصل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ صنعتی و تجارتی ادارے جہاں کم از کم پانچ یا پانچ سے زیادہ افراد ملازم ہوں، سوشل سیکورٹی اسکیم میں رجسٹریشن کے اہل ہیں۔ انہوں نے بجٹ کے اہم نکات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نئے مالی سال میں سوشل سیکورٹی کنٹری بیوشن کی مد میں آمدنی کا تخمینہ 6 ارب 25کروڑ20لاکھ روپے لگایا گیا ہے، جس میں خالص فاضل آمدنی 36کروڑ 10لاکھ 08ہزار روپے متوقع ہے۔ بجٹ میں کل اخراجات کا تخمینہ 6ارب 39کروڑ 59لاکھ 82ہزار روپے لگایا گیا ہے۔واضح ہے کہ سوشل سیکورٹی اسکیم کے تحت محنت کشوں کو بیماری،معذوری، زچگی، دورانِ کار چوٹ، انتقال، خاتون محنت کشوں کو ان کے شوہر کے انتقال پر عدت الاؤنس جیسی مختلف صورتوں میں نقد مالی معاوضہ بھی ادا کیا جاتا ہے اس مقصد کے لیے نئے مالی سال کے بجٹ میں 12کروڑ30لاکھ47ہزار روپے مختص کیے گئے ہیں۔