علی زیدی نے حبیب جان کی انکشافات سے بھرپور وڈیو جاری کردی

158

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر علی زیدی نے عزیر بلوچ کے ساتھی اور پیپلز پارٹی کے سابق رہنما حبیب جان کی وڈیو جاری کر دی ہے جس کے مطابق حبیب جان نے انکشاف کیا ہے کہ 2012ء کے آپریشن کے بعد پیپلز پارٹی نے عزیر بلوچ سے دوبارہ رابطہ کیا تھا لیکن مظفر ٹپی آن ٹپکے جس سے جھگڑے کی بنیاد شروع ہوئی۔ حبیب جان بلوچ نے کہا کہ آصف علی زرداری کی خواہش تھی کہ ان کے منہ بولے بھائی اویس مظفر ٹپی لیاری سے انتخاب لڑیں اور وزارت داخلہ رحمن ملک کی صورت میں ان کے دروازے پرکھڑی رہا کرتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ گروپ پورے کراچی میں آئی جی سندھ تک کے تبادلے کرتا تھا اور بقول چودھری اسلم، رحمن ملک تمام معاملات کا سرغنہ مجھے گردانتے تھے۔ حبیب جان نے وڈیو میں کہا کہ عذیر بلوچ سے قائم علی شاہ، شرمیلا فاروقی اور فریال تالپور نے ملاقاتیں کیں‘ لیاری آپریشن کے بعد عذیر بلوچ دوبارہ پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئے اور انہیں پیپلز پارٹی کی جانب سے5 کروڑ روپے دیے گئے تھے۔وفاقی وزیر علی زید ی نے کہا کہ سیاست اور جرم ساتھ ساتھ چلے‘ حبیب جان نے آصف علی زرداری اور قادر پٹیل کو بے نقاب کیا جو کبھی ان کے ساتھ تھے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے متعلق دنیا کو سب کچھ پتہ چل گیا ہے اور قانون بھی حرکت میں آ چکا ہے اب سب اس جنگ میں میرا ساتھ دیں‘ عدالت عظمیٰ کو بھی اب معاملے کا ازخود نوٹس لینا چاہیے‘حبیب جان بلوچ پیپلز پارٹی اور عذیر بلوچ کے قریبی ساتھی تھے۔ میں خود سے بات نہیں کرتا جو بات کی وہ جے آئی ٹی سے متعلق کی۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو انصاف ملنا چاہیے جن کے ساتھ مافیا اور مجرموں نے زیادتیاں کیں‘ جو جے آئی ٹی سندھ حکومت نے جاری کی وہ حصہ نمبر ایک اور میری حصہ نمبر 2 ہے‘ سندھ حکومت نے تو مکمل جے آئی ٹی رپورٹ جاری نہیں کی لیکن میں سچ کو عوام تک پہنچانے میں خوف اور ڈر سے کام نہیں لوں گا اور صرف حق کا ساتھ دوں گا۔