شرح نمو میں کمی پوری دنیا کے لیے چیلنج ہے، ڈاکٹر رضا باقر

235

اسلام آباد (صباح نیوز)گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا ہے کہ کوروناکی وجہ سے شرح نمو میں کمی پوری دنیا کے لیے چیلنج ہے ،جب ہم نے گزشتہ سال کے مالی سال کا آغاز کیا تو اسٹیٹ بینک کے پاس 7 ارب ڈالرز کے ذخائر تھے ،کورونا وبا کے باوجود اب ہمارے پاس 12ارب ڈالرز کے ذخائر ہیں ۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے حوالے سے پاکستان نے بہت پیش رفت کی ہے ، ایف اے ٹی ایف کے دیگر نکات پر بھی پیش رفت کریں گے۔ کورونا کی وجہ سے عالمی مالیاتی اداروں نے پاکستان کے قرضے موخر کیے جس کی وجہ سے 590ارب روپے کی قسطیں مئوخر ہو گئیں۔مہنگائی کی اصل وجہ سپلائی میں خلل ہے ۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر رضا باقر نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جتنا قرضہ دوست ممالک اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے پاکستان کو دیا اتنا ہی قرضہ ہم نے واپس بھی کیا ہے، زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ کرنٹ اکائونٹ خسارے میں کمی کی وجہ سے ہوا ہے، پاکستان کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ 17ارب ڈالرز سے کم ہو کر 3 ارب ڈالرز پر آگیا ہے ، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے تو صنعتکاروں اور عوام کا اعتماد بڑھے گا ، ہم نے شرح سود کو13.25فیصد سے کم کرکے 7 فیصد کر دیا ہے جس سے لوگوں کو 450ارب روپے سے زائد فائدہ ہو اہے۔ حکومت نے کورونا سے نمٹنے کے لیے 1300 ارب روپے کا پیکج دیا ہے، کوروناکے بعد حکومت اور اسٹیٹ بینک نے دلیرانہ اقدامات کیے اس سے ہمیں امید ہے کہ معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی۔ کورونا کیسز کی تعداد کم ہورہی ہے جس سے معاشی حالات اور بہتر ہوں گے ۔