سابق جج ارشد ملک سے متعلق جوڈیشل انکوائری رپورٹ جاری

193

لاہور (نمائندہ جسارت) سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزا سنانے والے احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک سے متعلق کی جانے والی جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔ 13 صفحات پر مشتمل انکوائری رپورٹ میں کہا گیا کہ سابق جج ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزا دینے کے بعد جاتی امرا جاکر نواز شریف سے ملاقات کی۔ رپورٹ کے مطابق ارشد ملک کی جانب سے جمع کرایا گیا بیان بطور بیان حلفی پیش کیا، نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی ارشد ملک سے متعلق وڈیو منظر عام پر آنے سے متعلق کی جانے والی پریس کانفرنس کے بعد ارشد ملک نے اپنی بے گناہی ظاہر کرنے کے لیے پریس ریلیز جاری کی جبکہ ارشد ملک کی جرائم پیشہ گروہ میں رضا کارانہ شمولیت کو ثابت نہیں کرسکے۔ انہوں نے اپنے عمرہ کے دوران سابق وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز سے جدہ میں ملاقات کی جبکہ اس ملاقات کو اچانک قرار نہیں دیا جاسکتا۔ارشد ملک نے اپنی اپیل کا مسودہ خود تیار کیا۔ ارشد ملک کو استعفا دینے کے لیے 5 سو ملین روپے کی آفر بھی کی گئی جبکہ انہوں نے سول سروس ایکٹ کی خلاف وزری بھی کی۔