اسرائیل، 200 سال پرانے قبرستان پر یہودی آباد کاری شروع

588

صہیونی دہشت گردوں نے فلسطین کے تاریخی شہر جافا میں یہودی بستی بسانے کے کیلئے مسلمانوں کے تاریخی قبرستان کو ختم کرنے کے منصوبے کیخلاف تل ابیب ڈسٹرکٹ کورٹ نے جافا اسلامک کونسل کی اپیل مسترد کردی۔

اسرائیلی حکام 200 سالہ قدیم قبرستان کی جگہ بے گھر یہودیوں کو آباد کرنا چاہتی ہے جبکہ فلسطین میں قدیم اور یاد گار مقامات پر قبضہ کرنے کی مہم کا یہ حصہ ہے۔

Israel is replacing a 200-year old Muslim cemetery with a homeless ...

اس سے قبل بھی اسرائیلی حکومت بے شمار قبرستانوں کو مسمار کرکے یہودیوں کو آباد کرچکی ہے جبکہ الاسعاف الاسلامیہ نامی قبرستان میں توڑ پھوڑ کرنے اور بے گھر یہودیوں کوعارضی پناہ کی آڑ میں بسانے کے خلاف فلسطینوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل اور احتجاج کیا ۔

Israeli Court Orders Muslim Cemetery Destroyed to Build Homeless ...

اسرائیلی پولیس نے احتجاج کرنے والے فلسطینیوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسوگیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا۔

دوسری جانب اسرائیلی کابینہ کے ایک وزیر نے کہا ہے کہ غرب اُردن کے کچھ حصوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کے منصوبے پر کام جاری ہے۔

جافا اسلامی کونسل کے ایک رکن نے کہا کہ اسرائیل کے پاس زمین کی کمی نہیں، تاہم اسرائیلی حکومت ایک منصوبے کے تحت مسلمانوں کے مقدس مقامت کو نشانہ بنا رہی ہے۔