اگر گھروں میں سستی بجلی نہیں آتی تو حکومتی اعلانات فضول ہیں، دھرنا جاری ہے. .. . . . .

706

کراچی : امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ حکومتی اقدامات عوام کی آنکھوں میں دھو ل جھونکنے کے لیے ہیں، جب تک گھروں میں سستی بجلی بغیرکسی وقفےکہ نہیں آتی حکومتی اعلانات فضول ہیں۔

کراچی میں جماعت اسلامی کا کے الیکٹرکے مظالم، بدترین لوڈ شیڈنگ اور اوور بلنگ کے خلاف دھرنا جاری ہے، دھرنے میں کے الیکٹرک سے پریشان عوام شریک ہیں، دھرنے کے شرکاء نے حکومت اور کے الیکٹرک کے خلاف زبردست نعرے لگائے، دھرنا رات گئے تک جاری رہے گا۔

دھرنے سے حافظ نعیم الرحمن نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کے الیکٹرک عوام کو معاشی طور پر موت کے منہ میں دھکیل رہا ہے،  کے الیکٹرک نے اوور بلنگ کر کے عوام پر ظلم ڈھایا ہے ،عوام کا احتجاج اس بات کی علامت ہے کہ وہ کے الیکٹرک کے ظلم کوبرداشت نہیں کریں گے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اگر گورنرسندھ عمران اسماعیل اور وفاقی وزیر اسد عمر اورپی ٹی آئی کراچی کے عوام کے ساتھ مخلص ہیں تو وہ وزیر اعظم سے کہیں کہ کے الیکٹرک کے لیے ٹیرف میں جو کراچی دشمن فیصلہ کرکے حالیہ ظالمانہ اضافہ کیا گیا ہے اسے فی الفور واپس لیا جائے،

انہوں نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرکے اسے قومی تحویل میں لیا جائے،پی ٹی آئی کا احتجاج صرف ڈرامہ تھا جو کے الیکٹرک کی سرپرستی کے لیے رچایا گیااب کے الیکٹرک کو اضافی گیس کی فراہمی کا  اعلان کر کے کہا جارہا ہے کہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔

امیر کراچی کا کہنا تھا کہ  گیس صنعتوں اورسی این جی اسٹیشنوں کی بند کرکے کے الیکٹرک کو دی جارہی ہے،وفاقی حکومت قومی ادارے اسٹیل مل کو چلانے کے بجائے فروخت کررہی ہے اورملازمین کو فارغ کیا جارہا ہے اسے بند کررہے ہیں، لیکن کے الیکٹرک کو اربوں روپے کی سبسڈی اور اضافی گیس فراہم کی جارہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کے عوام کا مقدمہ لڑتی رہے گی اور کے الیکٹرک کے خلاف عوامی احساسات وجذبات کی ترجمانی اور عوامی جدوجہد جاری رہے گی۔

امیر کراچی نے کہاکہ  کے الیکٹرک کو پہلے متحدہ نے سہولت دی اب تحریک انصاف دے رہی ہے،کے الیکٹرک صرف سوئی سدرن کا 88 ارب کا مقروض ہے، کے الیکٹرک آف شور کمپنی ہے، ابراج گروپ کا اس لیے ساتھ دیا جا رہا ہے یہ گروپ سب کو نوازتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کے الیکٹرک نے نہ نئے پلانٹس لگائے نہ ہی لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کے اقدامات کیے، توابراج گروپ اور عارف نقوی کی آخر اتنی سرپرستی کیوں کی جا رہی ہے؟وزیر اعظم نے کےالیکٹرک کوسبسڈی کیساتھ عوام کولوٹنےکی اجازت بھی دیدی  ہے، عارف نقوی کے بارے میں سب جانتے ہیں کہ یہ ایک عالمی چور ہیں اور ایک خطیر رقم کی ضمانت پر رہا ہوئے ہیں اور یہ موصوف عمران خان کی مشاورتی کمیٹی کے رکن ہیں اور یہ خود اپنے لیے اپنے حق میں فیصلے کرتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہاکہ حکومت کے الیکٹرک کو تیل پانی پلارہی ہے اور کے الیکٹرک عوام کا خون چوس رہی ہے،آج کے الیکٹرک کے خلاف عوام دھرنا دینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کراچی میں پی ٹی آئی کے 46میں بھی 31نمائندے ڈیفنس اور کلفٹن میں رہتے ہیں، انھیں کیا پتا کہ لیاقت آباد،نیوکراچی،لانڈھی،کورنگی،لیاری، اورنگی ٹاؤن میں کیا مسائل ہیں، ا ن علاقوں میں بجلی کی بندش سے عوام کا کیا حال ہوتا ہے۔

جماعت اسلامی کے کے الیکٹرک کے خلاف شاہراہ فیصل پر دھرنے سے چیئرمین محب قومی سماجی کونسل پاکستان کے محمد اسلام خان فاروقی،چیمبر آف کامرس کراچی کے سینئر نائب صدر ارشداسلام اور نائب صدر شاہد اسماعیل،چیئرمین کراچی انڈسٹریل فورم جاوید بلوانی،سابق صدر چیمبر آف کامرس جنید واوڈا،انجمن تاجران سندھ کے صدر جاوید شمس نے بھی خطاب کیا۔

 دھرنے میں شہر بھر سے کے الیکٹرک کے ستائے ہوئے عوام،تاجر،مزدوراور مختلف طبقات سے وابستہ افراد نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی،جن میں وجوان،بچے،بوڑھے شامل تھے،دھرنا شاہراہ فیصل کے ایک ٹریک پر دیا گیا اور ٹریفک کی روانی کو یقینی بنایا گیا۔

دھرنے سے نائب امیرجماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی،ڈپٹی سکریٹری کراچی عبد الرزاق خان،بلدیہ عظمی کراچی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر جنید مکاتی،پبلک ایڈکمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے جنرل سکریٹری نجیب ایوبی،ٓاسمال ٹریڈرز اینڈکاٹیج انڈسٹریز کے صد رمحمود حامد،نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی زون کے صدر خالد خان،چیئرمین محب قومی سماجی کونسل پاکستان کے محمد اسلام خان فاروقی،چیمبر آف کامرس کراچی کے سینئر نائب صدر ارشداسلام اور نائب صدر شاہد اسماعیل،چیئرمین کراچی انڈسٹریل فورم جاوید بلوانی،سابق صدر چیمبر آف کامرس جنید ماکڈا،انجمن تاجران سندھ کے صدر جاوید شمس،سابق صدر فیڈرل بی ایریا انڈسٹریل ایسوسی ایشن بابر خان،مرزا ثوبان بیگ اور دیگر نے بھی خطا ب کیا۔

ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہاکہ حکومت کی طرف سے نمائشی اقدامات عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے کیے جارہے ہیں،مسئلہ اس وقت حل ہوگا جب عوام کے گھروں کے اندر بجلی آئے،جماعت اسلامی کے احتجاج اور آواز اٹھانے کے باعث ہی حکمران پارٹیاں بھی چور مچائے شور کے مصداق عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کررہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام پریشان ہیں کہ وزیر اعظم عمران خان نے اگر بجلی کے مسئلے کا نوٹس لے لیا تو اس کا کیا حشر ہوگا کیونکہ وزیر اعظم نے جب آٹا، چینی اور پیٹرول کے مسئلے کانوٹس لیا تھا تو ان کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا اور اسی طرح بجلی کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا گیا،کراچی میں پی ٹی آئی کے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی نالائق اور نااہل ہیں۔

نائب امیر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ  تحریک انصاف والوں نے خود ہی اپنی حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا اور کے الیکٹرک والوں نے ان کو جوس اور کولڈرنگ پیش کی۔

عبد الرزاق خان نے کہاکہ کے الیکٹرک نے لوڈ شیڈنگ،اوور بلنگ اور غنڈہ گردی کی انتہا کردی ہے اور شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے آج کراچی کے عوام سے ووٹ لینے والے اور اقتدار کے مزے لینے والے کہاں ہیں؟، آج بھی کراچی مقدمہ جماعت اسلامی ہی لڑرہی ہے،پی ٹی آئی، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے الیکٹرک کا گٹھ جوڑ ہے۔

انہوں نے کہاکہ  وفاقی حکومت کے الیکٹرک کی سرپرستی کررہی ہے، پیپلز پارٹی سندھ میں دس سال سے حکومت کررہی ہے لیکن اس نے بھی کراچی کو لاوارث سمجھ لیا ہے اور شہر کو تباہی و بربادی سے دوچار کیا ہے۔جنید مکاتی نے کہاکہ کراچی 25سو ارب روپے سالانہ ٹیکس دیتا ہے لیکن یہ شہر آج بجلی سے محروم ہے۔

عبدالرزاق کا کہنا تھا کہ  کے ای ایس سی جس کی مالیت 500ارب روپے تھی جسے 50ارب روپے میں فروخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا لیکن جس کمپنی کو بیچا گیا اس سے صرف 15ارب روپے لیے گئے اور کراچی کے عوام اور قومی خزانے کا اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔پی ٹی آئی والے اگر کراچی کے عوام سے مخلص ہیں توکے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کریں اسے فوری تحویل میں لیا جائے۔

محمود حامد نے کہا کہ کراچی معاشی حب اور قومی معیشت میں ریڑھ کی بڑی حیثیت رکھتاہے،قومی خزانے میں 70فیصد ریونیو جرنیٹ کرتا ہے،اس شہر پر کے الیکٹرک کی صورت میں ایک ایسا ادارہ مسلط کردیا ہے جس نے اس شہر کو تاریکیوں میں دھکیل دیا ہے اور چھوٹے کاروبارکو تباہ کردیا ہے اور کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی کے لیے سی این جی اسٹیشن اور صنعتوں کو بھی گیس کی فراہمی بند کردی گئی ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔

 دھرنا جاری ہے۔۔۔۔۔۔

کے الیکٹرک کے خلاف شاہراہ فیصل نرسری پر احتجاجی دھرنا /جھلکیاں و دیگرتفصیلات

جماعت اسلامی کے تحت کے الیکٹر ک کی بدترین لوڈ شیڈنگ، اوور بلنگ،ٹیرف میں 2.89روپے کے ظالمانہ اضافے اور حکومتی گٹھ جوڑ کے خلاف ہفتہ کے روز شاہراہ فیصل نرسری پر زبردست احتجاجی دھرنا دیا گیا،جس میں مختلف طبقات اور شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ ہزاروں افراد اور کے الیکٹرک کے ستائے ہوئے عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی،

سینئر صحافیوں اور الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا کے لیے کیمپ میں انتظامت کیے گئے تھے۔

٭……شاہراہ فیصل نرسری پر اوور ہیڈ برج اور فٹ پاتھوں پر جماعت اسلامی کے جھنڈے اور قومی پرچم اورمختلف بینرز بھی لگائے گئے تھے۔

 ٭……دھرنے کے شرکاء نے بڑے بڑے بینرز اور پلے کارڈ بھی اُٹھا ئے ہو ئے تھے اور پرجوش نعرے لگاتے ہوئے کے الیکٹرک کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا جارہا تھا۔ شاہراہ فیصل نرسری پر استقبالیہ کیمپ لگایا گیا تھا۔

٭……قائدین کے لیے خطاب کے لیے ایک اسٹیج بھی بنایا گیا تھا۔

٭…… امیر جماعت اسلامی ضلع کورنگی عبدالجمیل کی تلاوت سے دھرنے کا باقاعدہ آغاز ہوا۔

 ٭……دھرنے کے شرکاء شام 4بجے سے قبل ہی نرسری بس اسٹاپ پر جمع ہو نا شروع ہو گئے تھے۔

 ٭……دھر نے کے شر کاء نے شاہراہ فیصل نرسری پر ہی دھرنے کے مقام پر عصر اور مغرب کی نماز امیرجماعت اسلامی ضلع کورنگی عبد الجمیل کی امامت میں اد ا کی۔ ٭……دھرنے کے دوران ٹریفک رواں دواں رہا اور جماعت اسلامی کے کارکنوں نے ٹریفک کنٹرول کیا۔

٭……شر کاء کے لیے پینے کے پانی کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔

 ٭……دھرنے میں مختلف امراء اضلاع کی قیادت میں قافلوں کی صورت میں شرکت کی۔  ٭…… ڈاکٹر اسامہ رضی نے نعرے لگوائے سب کو بجلی سستے دام ورنہ ہوگی نیند حرام،چور ہے چور ہے کے الیکٹرک چور ہے۔

 ٭……جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹی کے جنرل سکریٹری نجیب ایوبی نے جماعت اسلامی کی احتجاجی تحریک اور تین سال قبل شاہراہ فیصل پر ہی جماعت اسلامی پر دھرنے کو روکنے کے لیے پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کا ذکر کیا جس میں کئی کارکنان اور ذمہ داران زخمی ہوئے تھے اور ادارہ نورحق سے حافظ نعیم الرحمن سمیت دیگر ذمہ داران کو گرفتار رکرلیا گیا تھا۔

شرکاء نے جو نعرے لگائے وہ  یہ تھے !

کے الیکٹرک کے من مانے نرخ نامنظور نامنظور،چور چور ہے کے الیکٹرک چور ہے،سب کو بجلی سستے دام ورنہ ہوگی نیند حرام،مردہ باد مردہ باد کے الیکٹر مردہ باد،لوٹی ہوئی رقم واپس کر۔واپس کرو،اوور بلنگ ختم کرو،ختم کرو،اضافی چارجز بند کرو،بند کرو لوڈشیدنگ ختم کرو،ختم کرود،جو کے الیکٹرک کا یار ہے غدارہے،غدار۔ ،کے الیکٹرک ڈاکو ہے،ڈاکو ہے،عوام کے 200ارب روپے واپس کرو،واپس کرو،گلی گلی میں شور ہے۔ کے الیکٹرک چور ہے،چور ہے،جینا ہو گا مرنا ہو گا دھرنا ہو گا دھرناہوگا،کے الیکٹرک تانبا چور۔کے الیکٹرک بھتہ خور، کے الیکٹرک آدم خور ،نہیں چلے گی نہیں چلے گی۔کے الیکٹرک کی دہشت گردی نہیں چلے گی،نہیں چلے گی نہیں چلے گی۔ لوٹ مار نہیں چلے گی۔