کے الیکٹرک عملے سے تلخ کلامی کرنے والاضمانت کے بعد دوبارہ گرفتار

233

کراچی (نمائندہ جسارت) گلستان جوہر میں کے الیکٹرک کے عملے سے تلخ کلامی پر مقدمے کے بعد ضمانت حاصل کرنے والے مولوی اشرف کو پولیس نے ایک اور نئے مقدمے میں گرفتار کرلیا، جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے ہنگامہ آرائی اور دھمکیاں دینے کے الزام میںمولوی اشرف کو 14روزہ عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ جمعے کو ملزم کی پیشی کے موقع پر مقدمے کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے خلاف ہنگامہ آرائی اور دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، ملزم سے تفتیش کرنی ہے، لہٰذا ملزم کا ریمانڈ دیا جائے، اس موقع پر وکیل صفائی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ان کے موکل کوتفتیشی افسر نے تھانے بیان کیلیے بلایا تھا اور تھانے بلانے کے بعد ہنگامہ آرائی اور دھمکیاں دینے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔ علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ نے کے الیکٹرک کی غیر اعلانیہلوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ کے خلاف دائر درخواست پر درخواست گزار صحافی عمیر علی انجم کو مکمل تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔ گزشتہ روز سماعت کے موقع پر جسٹس خادم حسین ایم شیخ نے درخواست گزار سے کہا کہ جن بلز پر اوور بلنگ کی گئی ہے وہ بل بھی درخواست کے ساتھ منسلک کریں، مکمل دستاویزات پیش کریں گے تو کے الیکٹرک سے پوچھیں گے، کے الیکٹرک کے خلاف نیپرا نے بھی تو نوٹس لیا ہوا ہے۔ درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے عوام گھروں میں محصور ہیں،شہر میں بلاجواز غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے جس پر نیپراکو کے الیکٹرک کے ظلم کے خلاف کارروائی کیلیے خط لکھا تھا، جواب نہیں دیا۔ کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ، مختلف علاقوں میں 10 سے 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ گرمی کے دنوں میں اتنی لوڈشیڈنگ سے لوگ تنگ آگئے ہیں، سیاسی جماعت صرف اور صرف سیاست کر رہی ہے، لہٰذا استدعا ہے کہ کے الیکٹرک کو غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے روکا جائے۔ دوران سماعت جسٹس عدنان چودھری کا کہنا تھا کہ نیپرا کی ویب سائٹ سے اوور بلنگ کے حوالے سے موجود دستاویزات نکال کر عدالت میں آئیں۔