چین جاسوسی کیلئے سیاستدانوں سمیت اہم برطانوی شخصیات کو خریدتا ہے،خفیہ ادارہ

270

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواؤے سے متعلق نئے تنازع نے چین کی جانب سے دنیا بھر میں جاسوسی، حساس اداروں کے لیے بھرتیوں اور اپنا اثر و رسوخ پھیلانے کے ایک خفیہ پروگرام کا انکشاف کیا ہے۔ برطانوی حساس ادارے ایم آئی سکس کے ایک سابق جاسوس کی مدد سے تیار کی گئی دستاویز میں چین پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے سیاستدانوں سمیت اہم برطانوی شخصیات پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی، تاکہ وہ دنیا کی سب سے بڑی مواصلاتی کمپنیوں میں سے ایک ہواوے کے برطانیہ میں کاروبار کی حمایت کریں۔ اس دستاویز میں چین کی بیرونِ ملک کام کرنے والی تمام بڑی کمپنیوں پر الزام ہے کہ ان سب کا ایک اندرونی سیل یا یونٹ ہے، جو چین میں برسراقتدار پارٹی کو جوابدہ ہوتا ہے۔ یہ سیل پارٹی کے سیاسی ایجنڈے کو پھیلانے میں کردار ادا کرتا ہے اور کمپنی کی جانب سے سیاسی احکامات کی پابندی کرنے کو بھی یقینی بناتا ہے۔ اسی وجہ سے چین پر نظر رکھنے والے ماہرین کا اصرار ہے کہ چائنیز کمیونسٹ پارٹی برطانیہ میں بھی فعال ہے اور یہ سب کاروبار کی آڑ میں ہو رہا ہے۔ ایک چینی ماہر کا کہنا ہے پارٹی کا اثر و رسوخ ہر جگہ ہے اور چین کے لیے کاروبار اور سیاست کو الگ رکھنا ممکن نہیں۔ پارٹی کے 9 کروڑ 30 لاکھ ارکان ہیں۔