ایران کی ایک اور اہم عسکری تنصیب میں دھماکہ

302

تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران کا دارالحکومت تہران ایک اور بڑے دھماکے سے گونج اٹھا۔ خبررساں اداروں کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب یہ دھماکا اس علاقے میں ہوا، جہاں ایرانی ایلیٹ فورس پاسداران انقلاب کی اہم عسکری تنصیبات واقع ہیں۔ حکومتی خبر رساں ایجنسی صدا و سیمای جمہوری اسلامی ایران نے اس دھماکے کی خبر دی، تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ البتہ حکومت نے ان دھماکوں کی تردید کی ہے۔ مغربی قصبے القدس میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق ان دھماکوں کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔ دھماکے کے بعد علاقے کو بجلی کی ترسیل معطل ہوگئی۔ ایرانی صحافی حسن ساری نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکے میں آئی آر جی سی کے میزائل تنصیب یا گودام کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ 3 ہفتوں کے دوران یہ مسلسل تیسرا دھماکا ہے۔ اس سے پہلے کے 2 دھماکے خوجر اور نطنز کی اہم فوجی اور جوہری تنصیبات میں ہوئے تھے۔ خوجر میں ایران کا میزائل تیار کرنے کا سب سے بڑا کارخانہ ہے، جب کہ نطنز میں ایران کے جوہری افزودگی پروگرام کا سب سے بڑا پلانٹ ہے۔ خوجر میں ہوئے دھماکے میں 2افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ایران کا کہنا تھا کہ یہ دھماکا ایک ٹینک سے گیس خارج ہونے کی وجہ سے ہوا تھا۔ تاہم آزاد تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ آیا یہ کوئی حادثہ تھا یا سبوتاژ کرنے کی کوشش یا کچھ اور۔