امریکا: مزید 13 لاکھ شہریوں نے بیروزگاری الاؤنس مانگ لیا

286

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں ایک ہفتے کے دوران ملازمتوں سے نکالے جانے والے 13 لاکھ شہریوں نے بے روزگاری الاؤنس کے لیے درخواستیں جمع کرادیں۔ کورونا وائرس کے باعث دفاتر اور کاروباروں کی بندش سے لاکھوں امریکی کارکن ملازمتوں سے محروم ہو چکے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ تازہ درخواستیں ظاہر کرتی ہیں کہ کورونا وائرس کے کیسوں کی تعداد میں دوبارہ تیزی آنے سے ملازمین کو بدستور مشکلات کا سامنا ہے۔ 3ہفتوں کے دوران 69 لاکھ افراد بے روزگاری الاؤنس کے لیے اپنی درخواستیں جمع کراچکے ہیں۔ سرکاری رپورٹ کے مطابق ایک کروڑ 80 لاکھ افراد بدستور بے روزگار ہیں، جب کہ لاکھوں افراد کاروبار کھلنے کے بعد اپنے روزگار پر واپس آ چکے ہیں۔ 4ماہ کے دوران مجموعی طور پر 5کروڑ بے روزگار کارکن الاؤنس وصول کر چکے ہیں۔ ادھر حکومت کی جانب سے بے روزگاری الاؤنس میں 600 ڈالر کا اضافہ رواں ماہ کے آخر میں ختم ہوجائے گا۔ امریکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس اور کانگریس بے روزگار ہونے والے کارکنوں کے لیے اضافی امدادی پیکیج پر غور کر رہے ہیں، جو انہیں وفاقی حکومت مہیا کرے گی۔اقصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث جاری بحران کا سلسلہ 2021 ء تک جائے گا۔