کراچی میں نجی ٹی وی کےصحافیوں پر تشدد اور فائرنگ کے واقعے پر قومی اسمبلی اجلاس کے دوران صحافیوں نے پریس گیلری سے احتجاجاً واک آؤٹ کردیا۔
وزیرمملکت پارلیمانی امور علی محمدخان اور پیپلزپارٹی کی نفیسہ شاہ پریس گیلری پہنچیں اور صحافیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔
صحافیوں نے بتایا کہ ہمارے پرامن احتجاج پر پیمرا آفس کے باہر تشدد اور ہوائی فائرنگ کی گئی،تین سے چھ ماہ کی تنخواہیں تاخیر کا شکار ہیں،بتایا جائے ہمارے ان مسائل کا حل کب نکلے گا؟ پی ٹی آئی ڈی چوک پر دھرنا دیتی رہی مگر کیاآپ اپنےدورمیں حق کی آواز بلند کرنیوالوں کیساتھ یہ سلوک کریں گے؟
وزیرمملکت پارلیمانی امور علی محمدخان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ میں آپ کا درد سمجھتا ہوں، احتجاج کرنا صحافیوں اور شہریوں کا بنیادی حق ہے ،پیمرا آفس کے باہر فائرنگ واقعے پر وزارت داخلہ سے رپورٹ لیں گے اور تخواہوں کے معاملے کو ہم قائمہ کمیٹی اطلاعات سینیٹ و اسمبلی میں بھی اٹھائیں گے۔
علی محمد خان نے کہا کہ ہم صحافیوں کے مسائل کے حل کے لیے آپ کے ساتھ ہیں اس حوالے سے حکومت و صحافی برادری کے درمیان پل کا کردار ادا کرونگا، اس معاملے کو وزارت اطلاعات کو بھجوایا جائے۔
اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے صحافیوں کو تنخواہوں میں تاخیر اور پرامن احتجاج پر تشدد کی رپورٹ طلب کرلی جب کہ اسپیکر نے دونوں معاملات کو متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجواتے ہوئے رپورٹ دینے کی ہدایات کر دی۔