پاکستانی برآمدات میں کمی کا خدشہ،اے سی سی اے

494

کراچی ا(اسٹاف رپورٹر ) ایسوسی ایشن آف چارٹرڈسرٹیفا ئیڈ اکاؤنٹنٹس(اے سی سی اے) کی جانب سے دوسری سہ ماہی کے لیے عالمی اقتصادی حالات پر جاری کردہ حالیہ سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی کساد بازاری کا آغاز ہو چکا ہے۔ اِسی کے ساتھ روزگار کے حوالے سے عالمی اشارئیے بھی تیزی سے کم ہوئے ہیں جو ایک ریکارڈ ہے اور یہ ریکارڈ کمی کئی دہائیوں کے بعد ہونے والی شدید ترین کساد بازار ی کانتیجہ ہے۔اس سال پاکستانی معیشت بھی تنگی کی جانب بڑھ رہی ہے کیوں کہ وباء سے بچاؤ کے لیے کیے گئے اقدامات سے جہاں ملکی طلب میں کمی ہوئی ہے وہیں عالمی کساد بازاری سے برآمدات میں بھی کمی ہوئی ہے اور بے روزگاری میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔اِس سہ ماہی کے دوران روزگار کا اشاریہ -86.95 رہا جبکہ پہلی سہ ماہی کے دوران یہ اشاریہ 57.14 تھا، اسی طرح دوسری سہ ماہی کے دوران اعتماد میں بھی غیر معمولی کمی ہوئی ہے جس کا اشاریہ اس دوسری سہ ماہی کے دوران -78.2 رہا جبکہ پہلی سہ ماہی کے دوران یہ اشاریہ 28.57 – تھا،یہ کسی بھی سہ ماہی کے دوران ہونے والی سب سے غیر معمولی کمی ہے، تاہم ایسے خطے جہاں افراط زر کا خدشہ رہتا ہے، وہاں افراط زر کے دباؤ میں ڈرامائی کمی ہوئی ہے اور دوسری سہ ماہی کے سروے میں یہ 25 پوائنٹس سے گر کر 20پوائنٹس ہوگیا جس کی طویل اوسط 51 بنتی ہے،اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام کی جانب سے اخراجات میں کمی ہوئی ہے اور اْن کا اشاریہ دوسری سہ ماہی کے دوران گر کر33.32 – ہوگیا۔