۔120نئی احتساب عدالتیں قائم کرنے کا حکم درست اقدام ہے ، جاوید قصوری

215

 

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب و صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہاہے کہ عدالت عظمیٰ کی جانب سے ملک بھر میں 120نئی احتساب عدالتیں قائم کرنے اور پانچ عدالتوںمیں ججز تعینات کرنے کا حکم، درست اقدام ہے، اس سے کرپشن کے معاملات اور زیر التوا ریفرنسز کو جلد نمٹانے میں مدد ملے گی۔ صرف لاہور میں 300 سے زائد نیب ریفرنسز زیر التوا ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمنصورہ میں اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں احتساب کا نظام ہی ابہام کا شکار ہے۔ کئی کئی سال لوگوں کو عدالتوں کے چکر لگانے پڑتے ہیں۔ مگر مقدمات کے فیصلے نہیں ہوتے۔ رشوت خوری نے تمام اداروں کی بنیادوں کو کھوکھلا کرکے رکھ دیا ہے۔ غریب عوام کو اپنے جائز حقوق کی خاطر بھی دہائیوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔ نیب کی کریڈبیلٹی ، ترجیحات اور شفافیت پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال 5ہزار ارب روپے کی کرپشن ہورہی ہے۔ مگر بد قسمتی سے احتساب کے ادارے ان کے سامنے خاطر خواہ کارکردگی دکھانے سے عاری ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ مک میں انصاف کا بول بالا ہو۔ہر کرپٹ شخص چاہے اس کا تعلق کسی بھی طبقہ یا سیاسی جماعت سے ہی کیوں نہ ہو، اس کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جانی چاہیے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے صاف شفاف نظام اور احتساب کا نعرہ لگایا تھا۔بد قسمتی سے آج کرپٹ ترین مافیا وزیر اعظم کے ارد گرد موجود ہے۔ وقت آگیا ہے کہ قوم سے کیے گئے وعدے پورے ہوں۔ جب تک کرپٹ عناصر بلا خوف و خطر اپنی دولت اور سیاسی اثر و رسوخ کی بنیاد پر آزادانہ دندناتے پھر تے ر ہیں گے۔ اس وقت تک تبدیلی کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا اور نا ہی ملکی حالات بہتر ہو سکتے ہیں ۔