پنجاب حکومت نے پورے سسٹم کا بیڑا غرق کر دیا‘ لاہور ہائی کورٹ

294

لاہور(نمائندہ جسارت)چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ پنجاب حکومت نے پورے سسٹم کا بیڑا غرق کر دیاہے۔لاہورہائی کورٹ میں چیف جسٹس جسٹس محمد قاسم خان کی سربراہی میں فاضل بینچ نے پنجاب حکومت کی جانب سے صوبے کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو عدالتی اختیارات دینے سے متعلق کیس پر سماعت کی۔درخواست گزار کا موقف تھا کہ آئین کے تحت عدلیہ اور انتظامیہ کے اپنے علیحدہ علیحدہ اختیارات ہیں لیکن پنجاب حکومت نے نوٹیفکیشن کے ذریعے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو مجسٹریٹ کے اختیارات دے دیے ہیں، پنجاب حکومت کا اختیارات دینے کا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 2 (a)اور آرٹیکل 9 کی خلاف ورزی ہے، اس لیے ہائی کورٹ پنجاب حکومت کا عدالتی اختیارات سے متعلق 17 جون کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔دوران سماعت چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنر کو عدالتی اختیارات دینے پر پنجاب حکومت پر برہم ہوگئے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پنجاب حکومت نے عدالتوں میں تماشا لگا رکھا ہے، حکومت نے تمام سسٹم کا بیڑا غرق کر دیا ہے، پنجاب حکومت کو عدالتی اختیارات کا بہت شوق ہے، جن اتھارٹیز نے نوٹیفکیشن جاری اور منظور کیا ان کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں گے اور نوٹیفکیشن کالعدم ہوا تو وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کروں گا ۔لاہورہائی کورٹ نے پنجاب حکومت کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔