اثاثہ جات کیس‘میر شکیل کی فیملی کیخلاف انکوائری کیلیے جواب طلب

225

لاہور(نمائندہ جسارت)لاہور ہائیکورٹ نے غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں گرفتار میر شکیل الرحمن کی فیملی کے خلاف نیب انکوائری کے لیے دائر درخواست پر چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب لاہور سے2 ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔ جسٹس سردار احمد نعیم اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل بینچ نے درخواست گزار کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست میں چیئرمین نیب، ڈی جی نیب، تفتیشی افسر اور دیگر کو فریق بنایا ہے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ نیب نے میر شکیل کے خلاف غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں پسند نا پسند کی بنیاد پر انکوائری کی اور میر شکیل کی اہلیہ اور بچوں کو غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں شامل تفتیش ہی نہیں کیا، میر شکیل الرحمن کے فیملی ارکان شاہینہ شکیل، میر ابراہیم، میر اسماعیل، عائشہ شکیل اور عاصمہ شکیل بھی ملزم میر شکیل کے جرم میں برابر کے شریک ہیں۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ1986ء میں 55 کنال اراضی کے پلاٹ ملزم میر شکیل کی اہلیہ اور بچوں کے نام منتقل کیے گئے تھے لیکن نیب نے مخصوص افراد کے دبائو پر ملزم کے اہلخانہ کو شامل تفتیش نہیں کیا جو امتیازی سلوک ہے۔درخواست میںموقف اختیار کیا کہ غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں میر شکیل کے اہلخانہ کو شامل نہ کرنے سے پراسیکیوشن کا موقف کمزور ہو گا ۔درخواست گزار نے عدالت سے استدعاکی ہے کہ چیئرمین نیب کو میر شکیل کے اہلخانہ کو ریفرنس میں شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا جائے اورمیر شکیل اور ان کے اہلخانہ کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا بھی حکم دیا جائے۔