جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک کے خلاف100سے زائد مقامات پرمظاہروں کا اعلان

600

کراچی : جماعت اسلامی کراچی نے  طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ، اوور بلنگ اور ٹیرف میں اضافے کے خلاف جمعے کے روز100سے زائد مقامات پر مظاہروں کا اعلان کردیا جب کہ ہفتہ 11جولائی شام 4بجے شاہراہ فیصل (نرسری)پر تاریخی دھرنا دیا جائے گا،اس بات کا اعلان جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

حافظ نعیم الرحمن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا  کہ حکومتوں میں شامل پارٹیاں کے الیکٹرک کی سرپرستی کررہی ہیں،حکومت میں شامل جماعتیں کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کر کے کراچی کے عوام کو بے وقوف بنارہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی 56لاکھ تنخواہ لے کر شہر میں لوڈشیڈنگ نہ ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں،ECCکاکے الیکٹرک کی بدترین کارکردگی کے باوجودمرضی کے ٹیرف منظور کرنا انتہائی افسوسناک ہے،حکمران چاہتے ہیں کہ قومی خزانے سے کے الیکٹرک کے ذمے واجب الاداء ادائیگیوں کو پورا کیا جائے اور ابراج گروپ کو فرار ہونے کا محفوظ راستہ فراہم کیا جائے۔

حافظ نعیم نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہو ئے کہاکہ کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ اور فوری طور پر قومی تحویل میں لیا جائے، ادارے کافارنزک آڈٹ کیا جائے اور اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے تاکہ پھر سے کسی سرکاری کمپنی کی نجکاری نہ ہوسکے۔

امیر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ جماعت اسلامی پر امن طریقے سے کراچی کے عوام کا مسئلہ حل کرنا چاہتی ہے،اگر دھرنے میں روکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی گئی تو حالات کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت اور لاء انفورسمنٹ اداروں پر عائد ہوگی،بجلی کا مسئلہ پورے کراچی کا مسئلہ ہے،کراچی کے شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ کے الیکٹرک کی ظالمانہ اوور بلنگ،لوڈ شیڈنگ کے خلاف زیادہ سے زیادہ تعداد میں دھرنے میں شرکت کریں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ جماعت اسلامی نے شروع دن سے ہی کے الیکٹرک کی نجکاری کی مخالفت کی تھی اور اس کے بعد سے اب تک کے الیکٹرک کے خلاف مہم بھی چلائی اور مظاہرے بھی کیے جس میں جماعت اسلامی کے کارکنان پر فائرنگ بھی کی گئی،آج حکومتی پارٹیاں اپنی سیاست چمکانے کے لیے کے الیکٹرک کونام نہاد طریقے سے سپورٹ کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ چند دنوں پہلے قومی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں (ECC)میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا اس اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے وزیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ بھی موجود تھے۔

حافظ نعیم کا مزید کہنا تھا کہ حکومتوں میں شامل جماعتیں کراچی کے عوام کی آنکھوں دھول جھونک رہی ہیں اور عوام کو ایک بار پھر سے بے وقو ف بنانے کی کوشش کی جارہی ہے،ایم کیو ایم پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت ہے جس نے ایک بار مشرف کے ساتھ اور دوسری بار زرداری کے ساتھ مل کر کے الیکٹرک کو فروخت کیا،پیپلز پارٹی کے الیکٹرک کو ابراج گروپ کے حوالے کرنے میں شامل ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ کے الیکٹرک کی حالیہ بدترین کارکردگی کی بنیاد پر ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ اس کا لائسنس منسوخ کیا جاتا لیکن کراچی کے شہریوں پر ایک بار پھر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر کے شہریوں پر بجلی بم گرایا ہے اور قیمتوں میں 2روپے89پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے،کراچی کے شہر ی اس پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔

حافظ نعیم کا مزید کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی کے الیکٹرک کے خلاف اورکراچی کے عوام کو ریلیف دلانے کے لیے زبردست تحریک چلائی تھی اس سلسلے میں گورنر ہاؤس  پر4دن تک دھرنا بھی دیا تھا اورگزشتہ دنوں جماعت اسلامی کے تحت کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس پر مظاہرہ بھی کیا گیا اور پریس کانفرنس بھی منعقد کی گئی تھی،پی ٹی آئی، ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے سپورٹرز، تاجر ویگر سماجی طبقے کے افراد شارع فیصل کے دھرنے میں شرکت کریں۔