پاک،افغان پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ اجلاس، تجارتی حجم میں کمی پر تشویش

342

اسلام آباد (صباح نیوز) پاک۔افغان پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ کے اجلاس میں افغانستان اور پاکستان میں تجارتی حجم میں مسلسل کمی پر تشویش کا اظہارکیا گیا ہے دوطرفہ تجارت جو 5
بلین امریکی ڈالر تھی کم ہو کر ایک بلین ڈالر رہ گئی ہے ۔ کمی کی وجوہات اور اس میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور افغان شہریوں کو ویزوں کے اجرا کے سلسلے میں درپیش مشکلات کو حل کرنے کے لیے جامع لائحہ عمل کی ہدایت کی گئی ہے گروپ ارکان اور متعلقہ محکموں کے افسران پر مشتمل 8ٹاسک فورسز تشکیل دے دی گئیں۔ یہ ٹاسک فورسز 15دنوں میں ان معاملات سے متعلق اپنی سفارشات ایگزیکٹو کمیٹی کو پیش کریں گی ۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت پاک۔افغان پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بدھ کوپارلیمنٹ ہاو¿س میں ہوا۔ وزیر دفاع پرویز خٹک ، وزیربحری امور علی زیدی ،افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی مندوب صادق خان ، پاک۔ افغان فرینڈ شپ کے گروپ کے ارکان، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسپیکراسد قیصر نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان قریبی ہمسایہ ہونے کے ساتھ ساتھ مشترکہ مذہب ،ثقافت ،زبان اور تاریخ کے لازوال رشتوں کے بندھن میں بندھے ہوئے ہیں اور دونوں میں دیرینہ دوستانہ تعلقات پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے ملکی سلامتی پرسمجھوتا کیے بغیر افغان شہریوں کے لیے ویزوں کے اجرا میں درپیش مشکلات کو دور کیا جائے۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ایگزیکٹو کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے کمیٹی کے اجلاس باقاعدگی کے ساتھ منعقد کیے جائیں گے۔