جعلی ڈگریوں سے سول ایوی ایشن کا پورا نظام مشکوک ہو گیا، جاوید قصوری

134

لاہور (نمائندہ جسارت) امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب و صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہاہے کہ سول ایوی ایشن کا پورا نظام ہی مشکوک ہو گیا ہے محض 28پائلٹس برطرف اور 34کو معطل کرناکافی نہیں بلکہ انسانی زند گیوں سے کھیلنے والوں کیخلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کے مطابق ’’40فیصد پاکستانی پائلٹس مشکوک یا جعلی ڈگری رکھتے ہیں‘‘۔جس انداز میں حکومت پاکستان نے اس سارے معاملے کو ہینڈل کیا ہے اس سے پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی دعوؤں کے باوجود آٹا سستا دستیاب نہیں۔ 20کلو آٹے کا تھیلا 1100روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔سرکاری گوداموں سے گندم کا اجرا ہوا اور نہ ہی آٹے کی قمیت میں کمی۔سادہ روٹی 8روپے اور نان 15روپے کا ہوگیا ہے۔ عوام سے دو وقت کا نوالہ بھی چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے، جس انداز میں سرکاری احکامات کی تذلیل اس دور میں کی جارہی ہے،ماضی میں کبھی نہیں دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران نااہلوں کا ٹولہ ہے۔ وزراء خود اعتراف کررہے ہیں کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافہ سازش تھی، ہر جگہ مافیا کا راج ہے، عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملا، کرپشن کی نئی داستانیں رقم ہورہی ہیں، کرپٹ افراد کابینہ کا حصہ ہیں اور کوئی ان کو پوچھنے والا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی منصوبوں میں شفافیت کا فقدان ہے۔ کورونا کی صورتحال نے حکمرانوں کی نااہلی سے پردہ اٹھایا ہے۔ قوم پوچھ رہی ہے کہ ٹائیگر فورس کہاں گئی؟ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ اداروں کی نجکاری کے حوالے سے حکومتی اقدام کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں۔ قومی اداروں کو اونے پونے فروخت کرنا اور لاکھوں افراد کا مستقبل داؤ پر لگانا تشویشناک امر ہے۔ حکمران اپنی ناکامیاں اور نا اہلیاں چھپانے کے لیے ایسے کام کررہے ہیں جن سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔