کورونا کا گراف نیچے آنا تسلی بخش امر ہے‘وزیراعظم

240
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کورونا صورتحال پر اجلاس کی صدارت کررہے ہیں

اسلام آباد (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے کورونا کی روک تھام کے حوالے سے مثبت نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کا گراف مسلسل نیچے آنا تسلی بخش امر ہے۔ این سی او سی کے اجلاس صوبائی دارالحکومتوں میں منعقد کیے جائیں اور صوبوں کی کو آرڈینیشن سے انتظامی اقدامات کو مزید موثر بنایا جائے۔ عید الاضحیٰ کے موقع پر حفاظتی اقدامات اور ایس او پیز پر سختی سے عمل کرایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی زیر صدارت کوویڈ 19 کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس کے دوران کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء محمد حماد اظہر، مخدوم خسرو بختیار، اعجاز احمد شاہ، سید فخر امام، اسد عمر، مشیر عبدالرزاق داؤد، معاونین خصوصی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، شہباز گل، فوکل پرسن ڈاکٹر فیصل سلطان، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ وزیرِ اعظم کو کورونا کی موجودہ صورتحال، علاقائی صورتحال، اسمارٹ لاک ڈاؤن حکمت عملی کے مثبت نتائج، ہسپتالوں میں کوویڈ کے لیے درکار سہولتوں سے آراستہ بیڈز میں اضافے کی صورتحال اور خصوصاً عید الاضحیٰ اور محرم میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے حوالے سے تشکیل دی جانے والی حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ کورونا کیسز میں کمی کی بدولت ہسپتالوں پر پڑنے والے بوجھ میں خاطر خواہ کمی سامنے آئی ہے۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا کی وباء سے معاشرے کا کمزور اور مزدور طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ ان کے تحفظ کے لیے مشترکہ حکمت عملی وضع کرنا ہوگی۔ پاکستان نے کرفیو اور مکمل لاک ڈائون کی بجائے اسما رٹ لاک ڈائون کا طریقہ اختیار کیا اور تعمیرات اور زرعی شعبوں کو کھولا، غیر رسمی معیشت سے وابستہ مزدور طبقات کو نقد امداد فراہم کی، بڑی تعداد میں ہمارے ورکرز دوسرے ممالک میں کام کرتے ہیں اور غیر ملکی زرمبادلہ کماتے ہیں، ہمیں بڑے ملکوں کو اس مسئلہ پر قائل کرنا ہوگا کہ وہ مزدور طبقے کے ساتھ ہمدردانہ رویہ اختیار کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او)کے زیر اہتمام پانچ روزہ عالمی کانفرنس سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اس کانفرنس کے انعقاد اور اس سے خطاب کیلیے مدعو کرنے پر ڈائریکٹر جنرل آئی ایل او کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی وباء کے باعث لاک ڈائون سے دنیا بھر کا مزدور طبقہ متاثر ہوا ہے، یہ کانفرنس لیبر کمیونٹی کے تحفظ کے حوالے سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وباء بعض ملکوں میں اگرچہ کم ہو رہی ہے لیکن کئی ملکوں میں یہ اپنے عروج پر ہے، ہمیں لیبر کمیونٹی کے تحفظ کے لئے مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مزدور طبقہ اس وباء سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، ہمیں مل کر مزدوروں کیلیے مشترکہ حکمت عملی بنانا ہوگی۔ اس وقت کاروبار دیوالیہ پن کا شکار ہے، چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعت بے حد متاثر ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم شہریوں کے لیے بھی حکمت عملی اختیار کرنا پڑے گی کیونکہ بڑی تعداد میں ہمارے ورکر دوسرے ملکوں میں ہیں اور ہمارا انحصار غیر ملکی زرمبادلہ پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بڑے ملکوں کو اس مسئلہ پر قائل کرنا ہوگا کہ وہ مزدور طبقے کے ساتھ ہمدردانہ رویہ اختیار کریں۔دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے ملاقات کی ۔ گزشتہ روز وزیراعظم آفس میں ہونے والی اس ملاقات میں مذہبی امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیراعظم عمران خان سے سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے بھی ملاقات کی ہے۔ یہ بات بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری ایک پریس ریلیز میں بتائی گئی۔