ناقص پالیسیوں کاخمیازہ غریب طبقے کو بھگتنا پڑ رہاہے، سراج الحق

591

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق  کا کہنا ہے کہ ناقص معاشی پالیسیوں کا خسارہ معاشرے کے غریب طبقے کو بھگتنا پڑ رہاہے۔

سینیٹر سراج الحق  نے کہاکہ اقتصادی ریلیف پیکج کے قرضوں پر سود کا حصول کاروباری طبقہ کے ساتھ ظلم اور دینی لحاظ سے ناجائز ہے۔ حکومت کو غیرسودی قرضے دینے چاہئیں اور عوام کو بے روزگاری سے بچانے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے چاہئیں۔

انہوں نے کہاکہ اسٹیل مل سیاسی مداخلت ، انتظامی نااہلیت اور کرپشن سے تباہ ہوئی ۔ پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ اور ایم کیو ایم اس کی تباہی کی ذمہ دار ہیں اس کی سزا ملازمین کو بے روزگاری کر کے دی جارہی ہے ۔

انہوں نےمزید کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کی بجائے ایک کروڑ لوگ مزید غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں،اقتصادی پالیسیاں ملک کے اندر اپنے حالات اور ترجیحات کے مطابق بنانے کی بجائے باہر سے ڈکٹیشن قبول کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں ملک میں صنعتیں تباہ ہورہی ہیں اور عوام بدحالی کا شکار ہیں۔

سینیٹر سراج الحق  کا کہنا تھا کہ حکومت کی پرائیویٹائزیشن پالیسی پر قوم کو اعتماد نہیں ہے۔حکومت پرائیویٹائزیشن پالیسی پر پارلیمنٹ میں بحث کروائے صر ف چند امپورٹڈ ماہرین کے مشوروں پرچلنا اور اہم قومی اداروں کو اونے پونے بیچنے کی تیاری ہورہی ہے۔یہ طریق کار قوم کو قابل قبول نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزیدکہاکہ حکمرانوں نے پی آئی اے کی بحالی کی بجائے تباہ شدہ پی آئی اے کو مزید تباہ کردیا ۔ ایک اچھا کام غلط طریقے سے کیا گیا جس سے نہ صرف پی آئی اے کو نقصان ہوا خود پاکستان کی ساکھ بھی تباہ کر دی ہے۔