صنعتکاروں کالوڈشیڈنگ کے باوجود بجلی مہنگی کرنے پر شدید احتجاج

136

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدرسلیمان چاؤلہ نے بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باوجود کراچی کے صارفین کے لیے بجلی مہنگی کرنے اورکے الیکٹرک کو فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں لوٹ کھسوٹ کی اجازت دینے پر شدید احتجاج کیا ہے اورسوال اٹھایا ہے کہ یہ واضح کیا جائے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کو کراچی کے عوام اور تجارت وصنعت عزیز ہے یا کے الیکٹرک ؟سلیمان چاؤلہ نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ کراچی کے عوام اور تاجروصنعتکار برادری یہ امید کررہی تھی کہ کراچی میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ ،کے الیکٹرک کی وعدہ خلافیوں اور معاہدے کے مطابق بجلی کی پیداوار نہ کرنے پر سرزنش کی جائے گی مگر حیرت انگیز طور پر کے الیکٹرک کو نواز دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے نام پر کراچی کے صارفین پر بجلی ٹیرف کی مد میںفی یونٹ 2روپے89پیسے کا اضافہ سراسر انصافی ہے جس کے خلاف صنعتکار برادری آخری حد تک جدوجہد کرے گی۔انہوں نے کہاکہ کورونا وباکے کراچی کی تجارت وصنعت پر پہلے ہی انتہائی تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
اور تاجربرادری کوکاروبار وصنعت کی بحالی میں بہت زیادہ مشکلات کا سامنا ہے ۔ ان سنگین حالات میں کے الیکٹرک کو سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کراچی کے صارفین کے لیے بجلی مہنگا کرنے کا مطلب انہیں بالکل تباہ کرنے کے مترادف ہے۔صدر سائٹ ایسوسی ایشن نے مزید کہاکہ کراچی کے ہر علاقے میںبجلی کی گھنٹوں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے اور سونے پر سہاگہ صنعتوں میں 8گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جس سے ایک جانب شدید گرمی او ر کورونا کی موجودگی میں کراچی والوں کا برا حال ہے تو دوسری طرف صنعتی پیداواری سرگرمیاں بھی رکاوٹ کا شکار ہورہی ہیں جوکہ ملکی معیشت کو مزید بحرانوں سے دوچار کردے گا۔انہوں نے یاددہانی کرواتے ہوئے کہاکہ منگل 23جون2020کو نیپرا نے کے الیکٹرک کی فیول سرچارج ایڈجسٹمنٹ کی اجازت طلب کرنے کے معاملے پر بحث کے لیے آن لائن سماعت اچانک ملتوی کردی تھی جس کی کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی جس کے خلاف صنعتکار برادری نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا مگر اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ان تمام عوامل کو نظر انداز کردیا اور توقع کے برعکس کے الیکٹرک کو کراچی والوں سے لوٹ مارکی اجازت دے دی گئی۔سلیمان چاؤلہ نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی کہ وہ کورونا سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال میںکراچی والوں کے لیے بجلی مہنگی کرنے کا نوٹس لیں اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں فی یونٹ 2روپے89پیسے کا اضافہ واپس لیا جائے بلکہ کے الیکٹرک کو سختی سے ہدایات جاری کی جائیں کہ موسم گرمامیں بالکل بھی لوڈشیڈنگ نہ کی جائے تاکہ کراچی کے عوام کورونا سے لڑسکیں اور تاجروصنعتکار برادری بھی کورونا کی موجودگی میںایس او پیز پر عمل درآمد کرتے ہوئے اپنا کاروبار اور صنعتیں چلا سکے اورمعیشت مستحکم ہوسکے۔