بڑھتا ہواگردشی قرضہ معیشت کی بنیادیں کھود رہا ہے،میاں زاہد حسین

114

کراچی(اسٹاف رپورٹر)آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ناکام سرکاری ادارے ملکی معیشت کو دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں،اگر ان کا کوئی حل نہ نکالا گیا تو معیشت کو کبھی بھی بحران سے نہیں نکالا جا سکتا جبکہ ملک کو چلانے کے لیے قرضے لینا ہی واحد آپشن ہو گا۔ میاں زاہد حسین نے ایک بیان میں کہا کہ سرکاری کمپنیاں خزانے پر بوجھ ہیں جن کی کرپشن اور کام چوری کے نقصانات کے ازالے کے لیے قوم کو سالانہ کئی کھرب روپے کا بوجھ اٹھانا پڑتا ہے،ورلڈ بینک نے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بجلی کے شعبے نے گزشتہ دس سال میں 45ارب ڈالر ہڑپ کر لیے ہیں جبکہ پاکستان میں بجلی کے پیداواری اخراجات پڑوسی ممالک سے 25فیصد زیادہ ہیں جس کی وجہ بجلی کی خریداری کے ناقص معاہدے ہیں۔
،یہ رپورٹ بنانے میں انتہائی احتیاط سے کام لیا گیا ہے کیونکہ حقیقت تو یہ ہے کہ اس شعبے نے دوگنے سے زیادہ نقصان کیا ہے اور وزراء کے بلند وبانگ دعووں کے باوجود یہ سلسلہ ماضی کے مقابلے میں انتہائی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تیل کی قیمتوں میں زبردست کمی کے باوجود اس وقت گردشی قرضہ ملکی تاریخ میں بلند ترین سطح 2.2 کھرب روپے تک پہنچ کر ملکی معیشت کی بنیادیں کھودنے میں مصروف ہے،گردشی قرضے اور ناکام سرکاری اداروں کی موجودگی میں پاکستان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں۔ انھوں نے کہا کہ بجلی کے ٹیرف کو زمینی حقائق کے مطابق ایڈجسٹ کیا جائے، نقصانات کم اور شفافیت بڑھائی جائے ورنہ یہ شعبہ ملکی معیشت کو نگل جائے گا۔