دادو ، میونسپل انتظامیہ کی نااہلی، گلیاں اورمحلے جوہڑ میں تبدیل

375

دادو(نمائدھ جسارت) دادو میں میونسپل انتظامیہ کی نااہلی، دادو شہر گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا گٹروں کا گندا پانی گلیوں میں نہر کی صورت اختیار کر گیا دادو شہر میں صفائی کیلیے مقرر 500 ملازمین مقرر ہونے کے باوجود دادو شہر گندگی کی لپیٹ میں آ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق میونسپل انتظامیہ دادو کا سال میں 36 کروڑ کا بجٹ ہونے کے باوجود دادو شہر گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا ہے ۔شہریوں نے کہا کہ ضلع دادو میں پیپلزپارٹی کا تیسرا دور حکومت ہے لیکن ضلع دادو کے مسائل جوں کے توں ہیں پیپلزپارٹی کے گڑھ کے نام سے جاننے والا ضلع دادو کرپشن کے بھینٹ چڑھ گیا ہے۔ دادو شہر کی مختلف گلیوں میں کچروں کے انبار لگ گئے ہیں، شہر میں گٹروں کا گندا پانی گھروں میں داخل ہو رہا ہے، صفائی ستھرائی کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ دوسری جانب شہر کے اندر آوارہ کتوں نے بھی اپنی بادشاہت کا راج جمالیا ہے، بازار میں ہر وقت درجنوں آوارہ کتوں کا ہجوم رہتا ہے جو سرعام جلوس کی شکل میں شہر کی گلیوں اور روڈوں پر گھوم رہا ہوتاہے صبح کے اوقات میں آوارہ کتوں کے جم غفیر کی وجہ سے شہر آنے جانے والے بچے بچیوں اوربڑوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ شہریوں نے منتخب نمائندوں اور چیئرمین کو ذمے وار قرار دیتے ہوئے کہاکہ شہر کی گلیوں چوراہے گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے ہیں ۔شہریوں نے مزید بتایا کہ چیئرمین میونسپل کمیٹی سمیت دیگر افسران دفتر آنے کے بجائے دادو میں خفیہ جگہ پر غیر قانونی ترقیاتی کاموں صفائی ودیگر بنیادی سہولیات کی مد میں جعلسازی کرکے بلوں کے ذریعے ماہانہ کروڑوں روپے سے زائد کی خوردبرد، کرپشن کرنے کی وجہ سے شہر کی حالت ابتر ہو گئی ہے، صفائی کا کام نہیں کرایا جارہا اور صفائی کا نام ونشان تک نہیں ہے۔ شہریوں نے اور سماجی رہنمائوں عباس علی وگہیو، رجب شاہانی اور محمد بخش کورائی ودیگر نے وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر بلدیات ،سیکرٹری بلدیات دیگر اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا پرزورمطالبہ کیا ہے۔