پندرہ جولائی سے اسکولز نہ کھولے تو سندھ بھر میں احتجاج کریں گے،(پرائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی)

201

ٹنڈوالٰہیار(نمائندہ جسارت)پرائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی کے رہنماآصف یاسین قائم خانی نے کہا کہ ملک بھر کے تعلیمی ادارے مارچ کے آخر سے بند ہوئے مگر سندھ حکومت کی جانب سے 26فروری سے بند کیے گئے پنجاب میں گرمیوں کی چھٹیوں کے بعددرس گاہیں 15اگست سے جبکہ سندھ میں مئی اور جون موسم گرماکی تعطیلات کے بعد یکم جولائی کو کھولے جاتے ہیں پنجاب کے وزیر تعلیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کہہ دیا ہے کہ پنجاب میں اسکولز 15اگست سے کھول دیے جائیں گے مگر صوبہ سندھ کے اسکولز کے لیے یہ بات کسی بھی صورت قابل قبول نہیں کہ سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی پنجاب کے وزیر تعلیم کی پیروی کرتے ہوئے سندھ کے اسکولوں کے لیے بھی اس قسم کے فیصلے کریں یا کوئی پر پوزل دیں کیو نکہ سندھ کے اسکولزپنجاب سے ایک ماہ قبل بند ہوئے ہیں اس قسم کی کسی بھی غیر دانشمندانہ فیصلے کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں اور احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار آصف یاسین قائم خانی نے سندھ بھر سے آئے نجی اسکولز کی تنظیموں کے ذمے دران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پورا ملک جانتا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ اور ان کے ناہل وزیر تعلیم دشمنی پر اُتر آئے ہیں اگر یہی روش روا رکھی گئی تو ہم وزیر تعلیم کے استعفے کا مطالبہ کریں گے سندھ میں 15جولائی سے اسکولز نہ کھولے گئے تو پرائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی سندھ بھر میں بھر پور احتجاج کرے گی وزیر تعلیم ہنگامی بنیادوں پر پرائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی سے میٹنگ کریں اور ہماری تکالیف کا ازالہ کریں ۔انہوںنے کہاکہ وزیر تعلیم کے پاس تمام شعبہ جات کے لیے وقت ہیں اگر نہیں ہے تو بس صوبے میں تعلیم کے فروغ کے لیے جو ان کی اصل منسٹری ہے 10جون کو کراچی پریس کلب پر تاریخی مظاہرے کے بعد بھی وزیر تعلیم سندھ نے پرائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی سے کسی بھی قسم کا کوئی رابطہ نہیں کیا جس سے ان کی اپنی منسٹری سے لگائو کا اندازہ ہوتا ہے۔ پرویز ہارون نے کہاکہ وزیر تعلیم سندھ کے غیر ذمے دارانہ بیانات کا خمیازہ پرائیویٹ اسکولز مالکان کو بھگتنا پڑ رہا ہے آج کئی نجی اسکولز کے مالکان بریانی ،فاسٹ فوڈ ، پھل اورسبزی بیچنے پر مجبور ہوچکے ہیں پرائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی سندھ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ نجی تعلیمی اداروں کے اساتذہ بھی اس ملک کا حصہ ہیں نجی اسکولز کے اساتذہ کے لیے ریلیف پیکیج کا اعلان کیا جائے۔ نجی اسکولوں کے لیے سندھ فوری طور پر سندھ بینک سے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر آسان اور بلاسود قرضہ فراہم کیا جائے تاکہ نجی اسکولز کے مالکان بلڈنگز کا کرایہ ادا کرسکیں ۔پروائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی کے رہنما آصف یاسین قائم خانی نے کہاکہ ملک میں لوگوں کے پاس کھا نے کے لیے روٹی نہیں اور پینے کے لیے صاف پانی نہیں ایسے میں آن لائن ایجوکیشن ایک ڈراما سے زیادہ کچھ نہیں خدارا آن لائن ایجوکیشن کے نام پر اس ملک کے وسائل کو ضائع نہ کریں 70فیصد سے زائد نجی تعلیمی ادارے آن لائن ایجوکیشن دینے سے قاصر ہیں جو ادارے دے رہے ہیں وہاں بچوں کا فیڈ بیک 10تا 15فیصد ہے اور وزیر تعلیم سرکاری اسکولوں میں آن لائن تعلیم کی باتیں کرتے ہیں۔ آصف یاسین قائم خانی نے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی سے کہاکہ مکمل SOP,sکے تحت صوبہ سندھ میں تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کو فوری کھولا جائے۔ انہوں نے کہاکہ فیصلہ سازوں کو یہ بات مد نظر رکھنی چاہیے کہ اسکول کی بندش کی ہم بھاری قیمت ادا کررہے ہیں ،بچوں کی تعلیم کو تباہ اور ان کی ذہنی و صحت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سیکڑوں اسکولز بند ہوچکے ہیں اور سیکڑوں بند ہونے کے در پر ہیں اور درس و تدریس سے وابستہ افراد دیگر شعبوں کی طرف جارہے ہیں ایسا نہ ہو کہ اسکول کھو لنے میں مزید دیر کردیں اور جب اسکول کھلے تو ہمارے پاس ٹیچرز ہی دستیاب نہ ہوں ۔