ہانگ کانگ،انتظامی سربراہ کی مخالفین کو سنگین نتائج کی دھمکیاں

170

ہانگ کانگ (انٹرنیشنل ڈیسک) ہانگ کانگ کی انتظامی سربراہ کیری لائم نے چین کے متنازع سیکورٹی قانون پر سختی سے عمل کرانے کا اعلان کرتے ہوئے خلاف ورزی کرنے والوں کو انتہائی سنگین نتائج کا سامنا کرنے کی دھمکی دی ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق گزشتہ روز اپنے خطاب میں کیری لائم نے چین میں منظور کیے گئے قانون کا دفاع کیا، جس کے تحت بیجنگ حکومت ہانگ کانگ میں اُن مظاہرین یا جمہوریت پسندوں کے خلاف کارروائی کر سکتی ہے جو تخریب کاری، علاحدگی پسندی، دہشت گردی یا غیر ملکی قوتوں کے ساتھ سازش جیسی کارروائیوں میں ملوث پائے جائیں گے۔ متنازع قانون سے متعلق شائع ہونے والی تفصیلات کے مطابق سیکورٹی فورسز گھروں کی تلاشی لے سکتی ہیں اور رہائشیوں کو شہر چھوڑنے سے بھی روک سکتی ہیں۔ دوسری جانب چینی موبائل ایپ ٹک ٹاک نے ہانگ کانگ میں اپنی سروس بند کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرگرمیاں روکنے کا فیصلہ حالیہ واقعات کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں گوگل، فیس بک اور ٹوئٹر نے ہانگ کانگ کی طرف سے صارفین کا ڈیٹا طلب کرنے کی درخواست پر فی الوقت عمل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کا کہنا ہے کہ چین نے ہانگ کانگ سے متعلق جو نیا اور متنازع سیکورٹی قانون وضع کیا ہے اس سے اپوزیشن سمیت کئی حلقے تشویش میں مبتلا ہیں اور اسی وجہ سے صارفین کے ڈیٹا تک رسائی کے حوالے سے ہانگ کانگ کی انتظامیہ کی درخواستوں پر عمل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فیس بک نے اس سلسلے میں بیان جاری کیا ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ ہانگ کانگ کی حکومت اور پولیس کی جانب سے صارفین کے ڈیٹا کے تجزیے کے لیے جو بھی درخواستیں پہلے سے آئی ہوئی تھیں اس پر ہم نے مزید غور و فکر کرنے تک عمل روک دیا ہے۔