حکومت عوام کو ریلیف دینے کی بجائے پلس مائنس کے فارمولوں میں الجھی ہوئی ہے، سینیٹر سراج الحق

574

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ملک میں حکمرانوں کی اہلیت کا بحران تمام بحرانوں کا سبب ہے،نئے پاکستان کے سبز باغ دکھانے والوں نے عوام کو آٹے، سبزی ،دال سے بھی محروم کر دیاہے،وفاقی کابینہ کے ہر دوسرے دن ہونے والے اجلاس میں وزراءعوام کی نہیں اپنے مسائل کا رونا روتے رہتے ہیں،

ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ نااہل حکمرانوں کی کارکردگی آڈٹ رپورٹ بددعاﺅں کی صورت میں سامنے آرہی ہے،حکومت 22 ماہ میں اپنی تجارتی پالیسی نہیں بنا سکی،حکومت آج تک کسی ایک مجرم کو سزا نہیں دلوا سکی،احتساب کے نعرے سے ہوا نکل گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے پاﺅں اکھڑ رہے ہیں اور اقتدار پر گرفت دن بدن کمزور ہورہی ہے،حکمران اپنی ناکامیوں کا اعتراف کر کے ان پر قابو پانے کی بجائے خود کو ناگزیر سمجھ رہے ہیں،حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے اور اسی طرح تکبیر و غرو ر میں مبتلا رہی تو اس کے پاﺅں تلے سے زمین کھسکتے دیر نہیں لگے گی ۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مہنگائی و بے روزگاری کے ستائے عوام کسی نجات دہندہ کی راہ دیکھنے لگے ہیں۔ جماعت اسلامی عوام کو بے یارو مدد گار نہیں چھوڑے گی ۔ آئینی و پارلیمانی اداروں کے تقدس کو پامال کرنے والوں کا محاسبہ کیا جائے گا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک میں بڑھتی ہوئی بے چینی اور انتشار کے ذمہ دار خود حکمران ہیں جو اپنے وعدے پورے کرنے اور عوام کو ریلیف دینے کی بجائے پلس مائنس کے فارمولوں میں ا لجھے ہوئے ہیں،حکومت نے عوام پر بجلی گرانی کا منصوبہ بنالیا ہے،کراچی کے عوام کو بجلی کی فی یونٹ قیمت چودہ فیصد کا اضافہ، مرے کو مارے شاہ مدار کے متراد ف ہوگا ۔

انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے حکم پر ایک بار پھر بجلی تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہاہے،حکومت عوام کو ر یلیف دینے کی بجائے آئی ایم ایف کے مطالبات پورے کرنے میں لگی ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ دنیا میں گندم پیدا کرنے والے آٹھویں اور گنا پیدا کرنے والے نویں ملک کو آج آٹے اور چینی کے بحران کا سامنا ہے،وزیراعظم کے نوٹس لینے کے بعد آٹا اور چینی مارکیٹ سے غائب ہونا شروع ہو گیا ہے،لوگ حکمرانوں سے نجات کے لیے دعائیں کر نے لگے ہیں ۔