قاسم سلیمانی کا قتل اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی ہے

950

اقوام متحدہ نے ایرانی کمانڈر جنرل سلیمانی کے قتل کو ماورائے عدالت قتل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی کو قتل کرنے کیلئے امریکی ڈرون حملے غیر قانونی تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی جنرل کا قتل اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی تھی، امریکا حملے کا جواز فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے۔

آزاد تفتیش کار کالمارڈ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جنرل سلیمانی کے قتل میں اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کی گئی ہے، اس حوالے سے احتساب ضرور ہونا چاہیے، اس حوالے سے میں  ہیومن رائٹس کونسل کے سامنےیہ معاملہ پیش کرونگی ، جس کے بعد اس فورم کے ممبر ممالک کیا فیصلہ کرتے ہیں کچھ کہا نہیں جاسکتا۔

یاد رہے کہ امریکہ اس فورم کا رکن نہیں ہے،امریکا نے دوسال پہلے ہی ہیومن رائٹس کونسل کی رکنیت سے استعفی دیا تھا۔

خیال رہے کہ 3جنوری کو امریکی ڈرون حملے کے ذریعے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کا قتل ہوا تھا جس میں ان کے ساتھ 9افرادبھی ہلاک ہوئے تھے۔

جبکہ تہران کے پراسیکیوٹر علی القاسم مہر نے 29 جون کو سلیمانی کے قتل کے معاملے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور 35 دیگر افراد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں اور انٹرپول سے مددبھی طلب کی ہے۔