جن لوگوں کے نام قاتلوں میں ہیں ،وہ پارلیمنٹ میں گھوم رہےہیں، علی زیدی

426

کراچی: وفاقی وزیربحری امورعلی زیدی نے سانحہ بلدیہ اور لیاری گینگ وار کی جے آئی ٹیز پر چیف جسٹس سپریم کورٹ سےازخود نوٹس لینے کی اپیل کردی۔

وفاقی وزیربحری امور علی زیدی نےپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جےآئی ٹی میں ہونیوالےانکشافات چشم کشا ہیں، جےآئی ٹی میں ایک شخص متعددقتل کااعتراف کرتاہے، جےآئی ٹی میں یہ چیزنہیں کہ کس کے کہنےپرکیاکارروائی کی گئی۔

علی زیدی نے کہا کہ عزیر بلوچ نے جے آئی ٹی میں اعتراف کیا کہ” میرے سر کی قیمت زرداری،فریال تالپور کےکہنےپرختم کی گئی”، ذوالفقارمرزاکےبعداویس مظفر ٹپی عزیربلوچ سےکام لیتاتھا، سندھ حکومت کی رپورٹ میں 6 نام موجودنہیں، اصل رپورٹ میں رزاق کمانڈوکومارنےکیلئےقادرپٹیل کےحکم کاذکرہے لیکن سندھ حکومت کی جانب سے جاری کی گئی جے آئی ٹی میں نہیں ، جن لوگوں کاقاتلوں میں نام ہےوہ آج بھی پارلیمنٹ میں گھوم رہےہیں۔

وفاقی وزیربحری امور نے سپریم کورٹ سے اپیل کرتےہوئے کہا کہ چیف جسٹس گلزاراحمدمجھ سےجےآئی ٹی رپورٹ مانگیں، چیف جسٹس تمام دستخط کنندہ کوبلائیں اوررپورٹ سےمتعلق پوچھیں، کہاگیاآرٹیکل 63،62 کےتحت میرےخلاف کورٹ جائیں گے، چیف جسٹس کراچی کےہیں،انہوں نےخودبھی دیکھاشہرکےکیاحالات ہیں۔