دادو، حیسکو کے ستائے شہری سڑکوں پر نکل آئے ،انتظامیہ کیخلاف نعرے بازی

260

دادو (نمائندہ جسارت) گرمی نے شہریوں کو اسپتال پہنچا دیا، شہریوں کی زندگی اجیرن بن گئی، سیپکو عملے کو ترس نہ آیا، بچے، بوڑھے اور خواتین سمیت 20 لوگوں کو گرمی نے بیہوش کردیا، جنہیں سول اسپتال دادو منتقل کیا گیا، سیپکو انتظامیہ کیخلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے۔ دادو میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں کا احتجاجی مظاہرہ دادو میں بجلی کی طویل بندش کیخلاف شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے پریس کلب دادو کے سامنے دھرنا دیا۔ دھرنے میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر شہریوں نے کہا کہ دادو میں 16 سے 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے، کئی بار لوڈشیڈنگ کے متعلق شکایات کی لیکن کوئی ازالہ نہیں ہورہا۔ دادو میں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے کاروباری نظام درہم برہم ہوگیا ہے اور معاملات زندگی مفلوج بن کر رہ گئے ہیں، دادو شہر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث سخت گرمی میں شہر کے مختلف وارڈ سے 20 سے زائد بچے، بوڑھے اور خواتین بیہوش ہوگئیں جنہیں سول اسپتال دادو منتقل کیا گیا جبکہ 18 سے زیادہ لوگ بیمار ہوگئے ہیں۔ بیہوش ہونے والوں میں 5 سالا فرحان علی، عابد، نسرین، کلثوم بی بی، شہر بانو سولنگی، ریاض سومرو، دھنی بخش، ولی داد، مسمات ہاجانی، شاہ خاتون شامل ہیں جبکہ گرمی میں گیسٹرو اور ڈائریا میں مبتلا ہونے والوں میں، جان محمد، وزیر، مولا بخش، شمن فقیر، شامل ہیں۔ سول اسپتال دادو کے سرجن عبدالحمید میرانی نے بتایا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے بیہوش ہونے والوں کا علاج کیا جارہا ہے۔ دوسری جانب احتجاجی مظاہرہ کرنے والے شہریوں نے سیپکو انجینئر تجمل بیگ لغاری، ای سی سرفراز پٹھان، ایس ڈی او شاہد شاہ سمیت دادو سیپکو کے کرپٹ عملے کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کی جائے۔