جھڈو،قدیم قبرستان انتظامی عدم توجہ کے باعث زبوں حالی کا شکار

333

جھڈو (نمائندہ جسارت) جھڈو کا دو سو سالہ قدیم سخی تاج محمد قبرستان چار دیواری نہ ہونے اور انتظامیہ کی غفلت و عدم دلچسپی کے باعث مسائل کا شکار بن گیا ہے، قدیمی قبرستان کی چار دیواری نہ ہونے کی وجہ سے قبرستان آوارہ کتوں کا مسکن بن گیا ہے، قبرستان سے متصل بزرگ اور اولیائے کرام سخی تاج محمد شاہ، سید پھلن شاہ اور حاجی پیارو کے مزارات پر آنے والے زائرین خصوصاً خواتین کو آوارہ کتوں کی موجودگی کی وجہ سے سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ آوارہ کتوں کی جانب سے نئی بنائی گئی قبروں کو تدفین کے فوراً بعد کھود کر میتوں کی بے حرمتی کرنے کے واقعات بھی اکثر پیش آتے رہتے ہیں، کافی عرصہ سے قبرستان کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے قبرستان میں گندگی کے ڈھیر لگ گئے ہیں جبکہ کئی جگہ کانٹے دار جھاڑیوں کی اوٹ میں موالیوں اور نشئی افراد نے اپنے آستانے اور ٹھکانے قائم کر لیے ہیں جو جرائم پیشہ افراد کے لیے محفوظ پناہ گاہیں بن چکی ہیں۔ ان آستانوں میں نشئی افراد دن رات نشہ کرتے ہیں اور شہر کے اکثر نوجوان بھی نشے کی بری عادت میں اپنا مستقبل تباہ کررہے ہیں۔ دوسری جانب قبضہ مافیا نے قبرستان کی زمین پر قبضہ کر کے زمین فروخت کردی ہے اور قبرستان کے قریب رہائش پذیر افراد گھروں کی تعمیر کے لیے قبرستان سے مٹی نکال کر استعمال کر رہے ہیں، جس سے قبرستان میں کئی مقامات پر گڑھے بن گئے ہیں، جن میں بارشوں کا پانی جمع ہونے سے قبروں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ قبرستان میں بجلی اور پانی کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے بھی قبرستان آ نے والے افراد کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ شہریوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ قدیمی قبرستان میں چار دیواری سمیت صفائی، بجلی اور پانی کی سہولت فراہم، قبرستان میں قائم نشئی و جرائم پیشہ افراد کے ٹھکانے ختم کیے جائیں۔