شادی لارج، سیم نالے کی صفائی نہ ہوسکی، شگاف پڑنے کا خدشہ

113

شادی لارج (نمائندہ جسارت) شادی لارج سے گزرنے والے ایشیا کے سب سے بڑے سیم نالے کی بھل صفائی نہ ہوسکی، امکانی بارشوں کی صورتحال کے باعث سیم نالے میں شگاف پڑسکتے ہیں، حکومت نوٹس لے۔ شادی لارج شہر سے گزرنے والے ایشیا کے سب سے بڑے سیم نالے ایل بی او ڈی کی بھل صفائی کے نام پر کروڑوں روپے ہڑپ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ 2011ء میں ہونے والی طوفانی بارشوں کے باعث ایک سو سے زائد مقامات پر شگاف پڑے تھے، جس کے باعث دو سو سے زائد گائوں پانی میں بہہ گئے اور کروڑوں روپے مالیت کی فصل پانی کی نظر ہو گئی تھی اور بہت بڑا جانی نقصان بھی ہوا تھا۔ 8 سال کا عرصہ گزر چکا لیکن تاحال مذکورہ سیم نالے کی صفائی کا کام نہیں ہوسکا۔ مذکورہ سیم نالے میں دس ہزار کیوسک پانی کی گنجائش ہے اور اس وقت سیم نالے کے پیٹ میں بہت زیادہ مٹی بھری ہوئی ہے اور سیم نالے کے دو سو سے زائد ایسے مقامات ہیں جہاں شگاف پڑنے کا خطرہ موجود ہے اور حالیہ بارشوں کی ممکنہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ سیم نالہ اس علاقے کے لیے بہت بڑی تباہی ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اس وقت سیم نالے میں تین ہزار کیوسک پانی کی گنجائش نہیں ہے اور سیم نالے پر بنی ہوئے تمام پل بھی زبوں حالی کا شکار ہوچکے ہیں جو کسی وقت بھی گرسکتے ہیں۔ سیم نالے کے اطراف کی آبادی میں سخت خوف پایا جاتا ہے اور سیکڑوں افراد اس وقت محفوظ مقامات کی جانب روانہ ہوچکے ہیں۔ علاقے کے عوام نے وزیر اعلیٰ سندھ، چیئرمین سیڈا سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر سیم نالے ایل بی او ڈی کی صفائی کروائی جائے اور علاقے کو تباہی سے بچایا جائے۔