حکمران جماعت میں گروہ بندی ہے‘ اتحادی بھی فاصلہ رکھ رہے ہیں‘ لیاقت بلوچ

174

لاہور( نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے سید منورحسن مرحوم کے انتقال پر تعزیت کیلئے آنے والے اہل سنت والجماعت ،جماعت اہل حدیث ،شیعہ علماء کونسل کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالم باعمل ملت اسلامیہ کا قیمتی سرمایہ ہیں ،سید منورحسن نے حق اور باطل کی کشمکش میں ہمیشہ حق کے پرچم کو سربلند رکھا۔ان کی ساری زندگی امانت ،دیانت اور اقامت دین کی جدوجہد سے عبارت تھی ۔ملک کے ہر طبقہ نے ان کے انتقال پر غم اور صدمہ محسوس کیاہے ۔جماعت اسلامی وحدت امت ،غلبہ دین اور ظلم وجبر کے نظام کے خاتمہ کی جدوجہد جاری رکھے گی۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ عمران حکومت وفاقی بجٹ کی منظوری میں 172ارکان کی اکثریت ثابت نہیں کرسکی ۔اس کے تمام اتحادی فاصلہ رکھ رہے ہیںاور حکمران جماعت کے اندر گروہ بندی اور ناراض ارکان کی تعداد مسلسل بڑھتی جارہی ہے ۔سیاسی ،اقصادی ،آئینی وفاق اور صوبوں کے درمیان اختلافات بے قابو ہورہے ہیں ۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی شدت اور پاکستان کے خلاف جنگی جنون بڑھ رہا ہے ۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ مائنس ون ،مائنس تھری فارمولا زور پکڑ رہا ہے ۔حقیقت میں یہ وقت ہے کہ سیاسی ،آئینی پارلیمانی بحرانوں پر قابو پانے کیلئے شفاف ،غیر جانبدار انہ انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن کو بااختیار بنایا جائے ۔احتساب سب کا یقینی بنانے کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔قائد اعظم ،لیاقت علی خان ،فاطمہ جناح ،ذوالفقار علی بھٹو،بے نظیر ،نواز شریف کو مائنس کرنے کی ریاستی طاقت کی حکمت عملی تباہی لائی ہے۔حکومت اور اپوزیشن سیاست اور انتخابات کی بنیادی خرابیوں کو دور کریں۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ عمران سرکار نے کشکول توڑنے کی بجائے کشکول کا سائز اور قرضوں کا حجم بڑا کردیا ہے ۔حکومت کو 95ارب کا بوجھ ملا جو اب بڑھ کر 120ارب ڈالر ہوگیا ہے ۔قومی معیشت گروی رکھ دی گئی ہے ۔پاکستان کی آزادی خود مختاری وقار اور فیصلہ سازی کو گروی رکھ دیا گیا ہے ۔بیرونی استحصالی اداروں کی ڈکٹیشن کی وجہ سے صنعتیں تباہ ہورہی ہیں اور عوام بدحالی کا شکار ہورہے ہیں۔