قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

315

اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ سب سے پہلے میں خود مسلم بنوں۔ کہو، اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو مجھے ایک بڑے دن کے عذاب کا خوف ہے۔ کہہ دو کہ میں تو اپنے دین کو اللہ کے لیے خالص کر کے اْسی کی بندگی کروں گا۔ تم اْس کے سوا جس جس کی بندگی کرنا چاہو کرتے رہو کہو، اصل دیوالیے تو وہی ہیں جنہوں نے قیامت کے روز اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو گھاٹے میں ڈال دیا خوب سن رکھو، یہی کھلا دیوالہ ہے۔ اْن پر آگ کی چھتریاں اوپر سے بھی چھائی ہوں گی اور نیچے سے بھی یہ وہ انجام ہے جس سے اللہ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے، پس اے میرے بندو، میرے غضب سے بچو۔ (سورۃ الزمر: 12تا16)
نبی کریم ؐ نے فرمایا’’تم میں سے کوئی خود کوکمتر نہ سمجھے‘‘۔ صحابہؓ نے عرض کی یارسول اللہ ! ہم میں سے کوئی اپنے آپ کو کمتر کس طرح سمجھے گا؟ فرمایا کوئی ایسی چیز دیکھے جو اللہ کے احکام کے خلاف ہے پھر بھی منع نہ کرے، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس سے فرمائیں گے تم نے فلاں فلاں باتوں سے منع کیوں نہ کیا؟ وہ جواب دے گا لوگوں کے خوف سے، اللہ فرمائیں گے میں اِس کا زیادہ حق دار تھا کہ تم مجھ سے ڈرتے۔ (سنن ابن ماجہ) سیدنا ابوذرؓ سے مروی ہے کہ: رسول ؐ نے فرمایا: ’’حکومت امانت ہے، اگر اس کا صحیح طور پر حق ادا نہ کیا گیا تو یہ قیامت کے دن رسوائی اور شرمندگی کا باعث ہو گی‘‘۔ (صحیح مسلم)