ذخیرہ اندوزی پکڑیں یا سبسڈی دیں، غریب کو ہر حال میں آٹا سستا فراہم کریں، وزیراعظم

661

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے صوبائی  حکومتوں کو حکم دیا ہے کہ چاہیں ذخیرہ اندوزی پکڑیں یا سبسڈی دیں، غریب کو آٹا سستا فراہم کریں اور ہر حال میں آٹے کی قیمت پرانی سطح پر بحال کی جائے۔

وزیراعظم عمران خان کی صدارت ملک میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی لانے کے اقدامات  کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا،جس میں وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی سید فخر امام، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داد، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل اور سینئر افسران شریک تھے۔

اجلاس میں پنجاب، سندھ، بلوچستان کےچیف سیکرٹریز اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نےویڈیو لنک کے ذریعےشرکت کی۔

صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان نے اجلاس کو بنیادی اشیائے ضرور یہ کی قیمتوں میں کمی لانے کے لئے اقدامات اور ان اقدامات کے نتائج کا تقابلی جائزہ پیش کیا۔

چیف سیکرٹری پنجاب نے چینی اور آٹے کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈاؤن کا ذکر کرتے ہوئے اجلاس کو آگاہ کیا کہ اب تک 716 ٹن آٹا اور ایک ارب سے زائد مالیت کی 16008.5ٹن چینی بڑے ذخیرہ اندوزوں اور ڈیلروں سے تحویل میں لی گئی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ انتظامیہ اور متعلقہ حکام کے اقدامات کے نتیجے میں صوبہ پنجاب میں چینی کی قیمت سب سے کم ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کے تناظر میں چینی کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف مزید موثر کارروائی کی ہدایت کی،وزیراعظم نے کہاکہ ملاوٹ کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی اختیار کی جائے، گندم اور آٹے کی عوام کو بلا تعطل اور کم قیمت پر دستیابی کو ممکن بنانے کے حوالے سے چیف سیکرٹری پنجاب نے شرکا کو آگاہ کیا کہ پنجاب کابینہ کی منظوری کے بعد صوبائی حکومت تقریبا 35ارب روپے مالیت کی گندم کل سے ریلیز کر رہی ہے۔

اس اقدام کی بدولت نہ صرف آٹے کی قلت ختم ہو گی بلکہ گندم اور آٹے کی قیمت میں مرحلہ وار کمی بھی ہوگی۔

وزیراعظم عمران خان نے صوبہ پنجاب کی طرف سے گندم کے حوالے سے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ گندم کی کم قیمت  اور بلا تعطل دستیابی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

 انہوں نے ہدایت کی کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ  گندم کی بین الصوبائی نقل و حرکت کے حوالے سے کوئی دقت درپیش نہ ہو۔

 وزیراعظم عمران خان نے وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی سید فخر امام کی سربراہی میں تمام صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان کو گندم اور آٹے  کے حوالے سے مربوط اور ہم آہنگ حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کی تاکہ گندم اور آٹے کی قیمتوں میں تمام صوبوں میں یکسانیت کے ساتھ ساتھ ہر صوبے میں ضرورت کے مطابق مناسب اسٹاک کو یقینی بنایا جائے ۔

وزیراعظم نے مزید ہدایت کی کہ اس حکمت عملی کا محور کسان اور عام شہری ہوں کیونکہ ماضی میں منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر نے نہ صرف کسان کو اس کے جائز منافع سے محروم کیا بلکہ عام آدمی کو بھی زائد قیمت پر آٹا خریدنے پر مجبور کیا۔