میرپورخاص، کھڈرو ، محکمہ آبپاشی کی عدم توجہی ، جمڑائو کینال میں شگاف

229

 

میرپورخاص، کھڈرو (نمائندہ جسارت) محکمہ آبپاشی کی کرپشن اور عدم توجہ کے باعث جمڑائو کینال میں نومیل کے قریب آر ڈی 41 میں 200 فٹ سے بڑا شگاف، شگاف میں مسلسل اضافہ، شگاف سے بہنے والے پانی سے آس پاس کے درجنوں گائوں اور سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب آگئیں، کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود شگاف پر نہیں ہوسکا۔ محکمہ آبپاشی کی عدم توجہ اور ناقص منصوبہ بندی کے باعث جمڑائو کینال میں کھڈرو اور میرپور خاص سب ڈویژن کے قریب نومیل آر ڈی کے مقام پر شگاف پڑ گیا جسے فوری پُر نہ کرنے کے باعث شگاف اب 200 فٹ سے زائد بڑھ گیا ہے اور شگاف سے بہنے والے پانی سے قریب میں واقعہ درجنوں گائوں اور سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی تیار فصلیں زیر آب آگئی ہیں اور مسلسل شگاف سے پانی کا بہائو جاری ہے، جس کی وجہ سے علاقے کے لوگ اپنے مال مویشیوں اور قیمتی سامان کے ساتھ محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جمڑائو کینال میں شگاف محکمہ آبپاشی کی نااہلی کی وجہ سے پڑا اور فوری طور پر بند نہ کرنے کے باعث نقصان ہوا ہے۔ اس حوالے سے فارمرز آرگنائزیشن کونسل سندھ کے چیئرمین جاوید جونیجو نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تین روز قبل ڈائریکٹر نارا کینال کے حکم پر شاخوں میں پانی کم کر کے انہیں سیل اور وارہ بندی کی جارہی ہے جو کہ آبادگاروں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے، اس وقت کپاس کی فصل تیاری کے آخری مراحل میں ہے اور اسے پانی کی اشد ضرورت ہے جبکہ ناراکینال میں بھی پانی وافر مقدار میں موجود ہے، اس کے باوجود شاخوں میں وارہ بندیاں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شاخوں کو سیل کرنے کی وجہ سے بڑے کینالوں میں پانی کا دبائو زیادہ ہونے سے شگاف پڑ رہے ہیں جبکہ شاخوں اور کینالوں کے پشتے مضبوط اور ان کی مرمت کرنے کے لیے کروڑوں روپے کے فنڈز آتے ہیں جو کہ محکمہ آبپاشی کے افسران جعلی بلوں کے ذریعے خورد برد کرلیتے ہیں اور کینالوں پر کام نہیں ہوتا۔ کئی سال سے کینالوں کے پشتوں کی مرمت کا کام نہیں ہوا ہے، جس کی وجہ سے کینالوں کے پشتے کمزور ہوچکے ہیں، آر ڈی 41 پر جمڑائو کینال میں شگاف کو پر نہیں کیا جاسکا ہے، جس کی وجہ سے گائوں اور فصلیں زیر آب آچکی ہیں اور آباد گاروں کا لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے، اس معاملے کی تحقیقات کی جائے۔