ریلوے کراسنگ پر پھاٹک تعمیر کرنا صوبائی حکومت کی ذمے داری ہے

296

فیصل آباد(جسارت نیوز)ریلوے پریم یونین کے مرکزی رہنما خالد محمود چودھری نے شیخوپورہ کے قریب بغیر پھاٹک ریلوے کراسنگ پر ٹرین سے مسافر کوچ ٹکرانے کے حادثے میںقیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ملک بھر میں ہزاروں ایسے ریلوے کراسنگ موجود ہیں جہاں نہ تو کوئی پھاٹک ہے اور نہ ہی کوئی ملازم جو ریل گزرنے کے وقت وہاں موجود ہو،اس طرح کے حادثات میں اب تک سیکڑوں قیمتی جانوں کے ضیاع کے ساتھ ساتھ ریلوے کا اربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے،ان ریلوے کراسنگ پر پھاٹک تعمیر کرنا بنیادی طور پر صوبائی حکومت کی ذمے داری ہے مگر صوبائی حکومتیں اپنے فرض سے کوتاہی کرکے عوام اور ریلوے کے جانی اور مالی نقصان کا باعث ثابت ہو رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کے دبائو پر صوبہ بھر میں بغیر پھاٹک ریلوے کراسنگ بنائے جا رہے ہیں، صرف فیصل آباد ڈویژن میں 51غیر پھاٹک ریلوے کراسنگ موجود ہیں جبکہ ملک بھر میں ان کی تعداد ہزاروں میں ہیں۔یہ ریلوے کراسنگ شہریوں کے لیے موت کا پیغام بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مستقبل میں کسی بڑے جانی و مالی نقصان سے بچنے کے لیے صوبائی حکومتیں فوری طور پر ریلوے پھاٹک تعمیر کروائیں ۔انہوں نے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید اور چیف ایگزیکٹو ریلوے سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر بغیر پھاٹک ریلوے کراسنگ کو بند کیا جائے اور پاکستان بھر میں موٹر وے کی طرز پرریلوے ٹریک کے دونوں طرف خاردار تار کی باڑ لگائی جائے تاکہ ریلوے ٹریک دہشت گردی اور حادثات سے محفوظ رہے ۔ پھاٹکوں کی تعمیر معاملہ پر صوبائی حکومتوں سے گفت و شنید کراس کو پایہ تکمل تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں اور جب تک معاملہ حل نہیں ہوتا ان کراسنگ کو ریلوے از خود بند کر دے۔