قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

354

 

اگر تم کفر کرو تو اللہ تم سے بے نیاز ہے، لیکن وہ اپنے بندوں کے لیے کفر کو پسند نہیں کرتا، اور اگر تم شکر کر و تو اسے وہ تمہارے لیے پسند کرتا ہے کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گا آخرکار تم سب کو اپنے رب کی طرف پلٹنا ہے، پھر وہ تمہیں بتا دے گا کہ تم کیا کرتے رہے ہو، وہ تو دلوں کا حال تک جانتا ہے۔ انسان پر جب کوئی آفت آتی ہے تو وہ اپنے رب کی طرف رجوع کر کے اْسے پکارتا ہے پھر جب اس کا رب اسے اپنی نعمت سے نواز دیتا ہے تو وہ اْس مصیبت کو بھول جاتا ہے جس پر وہ پہلے پکار رہا تھا اور دوسروں کو اللہ کا ہمسر ٹھیراتا ہے تاکہ اْس کی راہ سے گمراہ کرے (اے نبیؐ) اْس سے کہو کہ تھوڑے دن اپنے کفر سے لطف اٹھا لے، یقیناً تو دوزخ میں جانے والا ہے۔ (سورۃ الزمر: 7تا8)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تین شخص ایسے ہیں کہ اللہ قیامت کے دن ان سے بات نہیں کرے گا اور نہ ہی ان کی طرف نظر رحمت ہی سے دیکھے گا، ایک وہ شخص جس نے سامان فروخت کرتے وقت قسم اٹھائی کہ اس کی قیمت مجھے اس سے کہیں زیادہ مل رہی تھی حالاںکہ وہ اس بات میں جھوٹا تھا دوسرا وہ شخص جس نے عصر کے بعد قسم اٹھائی تاکہ اس سے کسی مسلمان کا مال ہتھیا لے تیسرا وہ شخص جو فالتو پانی سے لوگوں کو منع کرے۔ اللہ اس سے فرمائے گا آج کے دن میں تجھ سے اپنا فضل روک لیتا ہوں جیسا کہ تو نے اس چیز کا فضل روکا تھا جس کو تیرے ہاتھوں نے نہیں بنایا تھا‘‘۔ (بخاری)