تُرک طیاروں کی عراقی کردستان میں بمباری‘ کئی ٹھکانے تباہ

217

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) تُرک طیاروں نے عراقی کردستان میں کُرد علاحدگی پسندوں کے خلاف آپریشن کے دوران کئی علاقوں پر بم باری کی۔ خبررساں اداروں کے مطابق جنگی طیاروںنے کردستان کے صوبے دہوک میں علاحدپسندوں کے مراکز کو نشانہ بنایا اور خامتیر نامی جیل کے اطراف میں بنائے گئے عسکری ٹھکانوں پر 4 میزائل داغے ۔ اس کے علاوہ دہوک کے شمال میں واقع سرحدی گاؤںبیرسیفی اور یزدی پناہ گزینوں کے کیمپوں کے قریب شرپسندوں کی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ادھر عراقی پارلیمان کے ڈپٹی اسپیکر بشیر حداد نے ترکی سے مطالبہ کیا کہ وہ عراقی کردستان میں سرحدی علاقوں پر بم باری کا سلسلہ روک دے ۔ انہوں نے کہا کہ انقرہ کی عسکری مداخلت علاقے میں کشیدگی میں اضافہ کرے گی اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے ۔ قبل ازیں عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد صحاف نے بھی کہا تھا کہ خود مختاری کی پامالی کا جواب دینے کے لیے عراق کے سامنے کئی راستے موجود ہیں۔ ہم نے مذمتی بیان سے آغاز کیا اور اس کے بعد احتجاج کیا۔ اس سلسلے میں ترکی اور ایران کے سفیروں کو بھی طلب کرکے وضاحت طلب کی ہے۔