ایف پی سی سی آئی کا ہا رٹی کلچر سیکٹر کے امکانات اور رکاوٹو ں پر سیمینار

237

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) پاکستان میں ایگروکلائمٹ 11زونز ہیں جہا ں مختلف اقسا م کی سبزیاں ، پھل اور پھو ل کا شت کیے جا سکتے ہیں جس سے غیر ملکی زر مبا دلہ کما یا ہے ۔ان خیالا ت کا اظہار فیڈرشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈانڈسٹر ی کے نائب صدر شیخ سلطان رحمان نے پاکستان میں ہارٹی کلچر سیکٹر اور ممکنات رکاوٹو ں پر منعقد ہ انٹر ایکٹو سیمینار میں کیا۔ سیمینار میں ایف پی سی سی آئی کے نا ئب صدر ڈاکٹر محمد ارشد ، ایگز یکٹو کمیٹی و جنرل با ڈی ممبران لیا قت علی شیخ ، قیصر ہ شیخ ویمن انٹر پر نیو ر ، سعادت اعجا ز قر یشی سابق چیئرمین پاکستان ہا رٹی کلچر ڈویلپمنٹ اور ایکسپورٹ بورڈ ، سرفراز اقبال پاکستان ہا رٹی کلچر ڈویلپمنٹ اور ایکسپورٹ بو رڈ کے نما ئندے ، فہیم صدیقی چیئر مین ہا رٹی کلچر سوسا ئٹی آف پاکستان ، ڈاکٹر حفیظ الر حمن ، ڈائر یکٹر پاکستان ایگر ی کلچر ریسر چ کو نسل ، محمد امین ایگر ی کلچر یو نیو رسٹی فیصل آباد ، ڈاکٹر اشفاق احمد حا فظ چیئر مین PMASایگر ی کلچر یو نیورسٹی اور آل پاکستان فروٹ اور ویجٹیبل ایکسپورٹر ز ، امپورٹر زاور اور مر چنٹ ایسو سی ایشنز کے نما ئندو ں نے شر کت کی ۔ شیخ سلطا ن رحمان نے کہا کہ با غبا نی کے شعبے میںبرآمدات کر نے کے کا فی امکا نات مو جو د ہیں،سٹرس،آم ، آلو ، آڑو اور چیر یز پاکستان کی وہ اشیا ء ہیں جس کو بین الا قوامی ما رکیٹ میں بہت مانگ ہے ، بد قسمتی سے اس سیکٹر پر ما ضی میں کو ئی تو جہ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے پھل اور سبز یو ں کی پیدا وار میں کمی ہو نا شروع ہو گئی ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ پاکستان ابھی تک کا شتکا ری کے پرانے اور روایتی طر یقے استعمال کر تا ہے جس کی وجہ پاکستان کی فی ایکٹر پیداوار دوسرے ممالک کے مقا بلے میں کم ہے ۔