دفتر خارجہ نے گلگت بلتستان میںالیکشن سے متعلق بھارتی بیان مسترد کردیا

381

اسلام آباد (اے پی پی) پاکستان نے گلگت بلتستان میں انتخابات سے متعلق بھارتی وزارت خارجہ کے تبصرے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں بھارت کو مداخلت کا کوئی حق نہیں۔ جمعہ کو ترجمان دفتر خارجہ نے عائشہ فاروقی نے کہاکہ ہندوستانی حکومت جو مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی قابض افواج کی بندوقوں کے سائے تلے ’’جعلی انتخابات‘‘ منعقد کر رہی ہے اور جس نے مقبوضہ خطے کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیاہے اسے گلگت بلتستان میں انتخابات کے بارے میں تبصرے کرنے کا کوئی حق نہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ جموں و کشمیر کے کچھ حصے بھارت کے غیر قانونی قبضے میں ہیں۔ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر تنازع اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے کا سب سے دیرینہ تنازع ہے۔پاکستان نے اس بات کا بھی اعادہ کیا ہے کہ جموں و کشمیر کے تنازع کا واحد حل اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد ہے جو آزادانہ اور غیرجانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے جموں و کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کے جائز حق کو تسلیم کرتی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں انتخابات کے بارے میں بے بنیاد بھارتی تبصرے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوستانی سکیورٹی فورسز کے ذریعہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی پردہ پوشی نہیں کرسکتے ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ سوپور میں بھارتی قابض فوج نے ظلم کی انتہاء کرتے ہوئے گزشتہ روز تین سالہ پوتے کے سامنے ایک غیر مسلح شہری کو شہید کردیا۔ ترجمان نے کہا کہ ہم بھارتی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تمام مقبوضہ علاقوں سے فوری نکل جائے، مقبوضہ کشمیر میں خاص طور پر 5 اگست 2019 کے بعد تمام غیرقانونی کارروائیوں کو ختم اور تمام کالے قوانین کو کالعدم قرار دے۔اس کے علاوہ غیر جانبدار مبصرین، بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسان دوست تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر دورے کی اجازت دے اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا جائز حق خودارادیت کا استعمال کرنے دیں۔