عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر آگئی، 198قتل کی وارداتوں کااعتراف

887

کراچی :عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر آگئی، عزیر بلوچ نے 198قتل کی وارداتوں کااعتراف کیا ہے، قتل کی وارداتیں لسانی اور سیاسی بنیادوں پر کی گئیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ 36صفحات پر مشتمل  ہے، سندھ حکومت کی جانب سے جے آئی ٹی رپورٹ پیر کو منظر عام پر لائی جائے گی۔

 عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ میں کئی انکشافات کیے گئے ہیں ، جس میں بتایا گیا ہے کہ عزیر بلوچ بڑے پیمانے پر قتل کی وارداتوں میں ملوث تھا،جو گینگ کو براہ راست چلاتا تھا، ملزم متعدد پولیس اور رینجرز اہلکاروں کے قتل میں بھی ملوث ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ عزیر بلوچ کے 20سے زائد دوستوں کے نام شامل ہیں،جس میں اس کے 16رکنی اسٹاف کا بھی ذکر ہے، 2008سے 2013کے دوران مختلف ہتھیار خریدنے کا بھی انکشاف کیا گیا ہے،ملزم 2006میں بھی گرفتار ہوا تھا ، 7کیسز میں چالان کیا گیااور 10ماہ جیل میں رہا ہے۔

جے آئی ٹی رپورٹ میں عزیر بلوچ کی فیملی کی تفصیلات بھی شامل ہیں،اس کے علاوہ پاکستان اور دبئی میں غیر قانونی طریقے سے بنائے گئے اثاثوں کا انکشاف بھی کیا گیا ہے، بیرون ملک فرار کے باوجود ماہانہ لاکھوں روپے بھتہ دبئی بھیجا جاتا رہا ہے۔

رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ عزیر بلوچ نے اثروسوخ کی بنیاد  پر 7ایس ایچ اوز تعینات کرائے۔