ایف آئی اے افسر ملزمان سے صلح کیلیے دبائوڈال رہاہے،ڈاکٹر سنبل

294

بدین (نمائندہ جسارت)ایف آئی اے سائبر کرائم کا اعلیٰ افسر ہمیں بدنام کرنیوالے ملزمان کو بچانے مجھ پر دبائو ڈال رہاہے۔ لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو میں آخری سال کی طالبہ ڈاکٹر سنبل میمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایاکہ دادو اور حیدرآباد کے بااثر اوباش لڑکوں کے ایک گروہ نے میرے نام کا جعلی فیس بک اکائونٹ بنا کر مجھے اور میرے اہلخانہ کو بلیک میل و بدنام کرنے کی کوشش کی
جس کیخلاف 22اگست 2019ء کو سائبر کرائم حیدر آباد میں شکایت دی جس پر سائبر کرائم حیدرآباد نے تحقیقات کرکے 2 افراد منصور حیدر برڑو اور اعجازجتھیال کوملزم ٹھہراتے ہوئے ان کے خلاف مزید قا نونی کارروائی کرنے کی رپورٹ ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کراچی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر فیض اللہ کوریجوکو روانہ کردی ہے لیکن ڈیڑھ سال گزرنے کے با وجود ملزمان کے خلاف کارروائی کے بجائے انہیں بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر سنبل نے کہا کہ سائبر کرائم آفس کراچی میں رات 10 بجے تک بٹھایا جاتا ہے اور حکام انصاف یا تحقیقات کے بجائے تذلیل کرتے ہیں، ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر فیض اللہ کوریجواور ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالغفار،نوشاد احمد اور ارباب طارق حسین جو خود اب فریق بنے ہوئے ہیںملزمان سے صلح نہ کرنے کی صورت میں میرے خلاف کائونٹر کیس درج کرنے کی بھی دھمکیاں دے رہے ہیں ۔ ڈاکٹر سنبل میمن نے چیف جسٹس ،ڈی جی ایف آئی اے سے اپیل کی ہے کے وہ اس کا نوٹس لیں مجھے انصاف دلائیں ۔