پولیو ورکرزکی جبری برطرفی کسی صورت قبول نہیں ‘حافظ نعیم الرحمن

199

کراچی(نمائندہ جسارت)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پولیو ہیلتھ ورکرزکی جبری برطرفی کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی ، وفاقی وصوبائی حکومتیں پولیو ورکرز کے روزگار کی بحالی کو یقینی بنائیںاور انہیں سرکاری سرپرستی میں لیا جائے ،پولیو ورکرز نے دہشت گردی میں بھی اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کام کیاہے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ ہیلتھ کے شعبے کو ٹھیکیداری نظام کے رحم وکرم پر چھوڑدیا گیا ہے ،حکمرانوں کی ترجیح صرف پوائنٹ اسکورنگ ہے جو صرف پوائنٹ اسکورنگ کے لیے پولیو
ورکرز کو ہیرو بناکر پیش کرتے ہیں ،وبائی صورتحال میں اربوں ڈالر کی امداد ملی لیکن عوام تک یہ رقم نہیں پہنچائی گئی ،وبائی صورتحال میں بھی وفاقی وصوبائی حکومتیں پوائنٹ اسکورنگ کررہی ہیں ،کسی بھی حکومت نے کورونا وائرس کو سنجیدہ نہیں لیا اور نہ ہی وائرس سے نمٹنے کے لیے کوئی سنجیدہ اقدامات کیے ،جماعت اسلامی متاثرہ پولیو ورکرز کے ساتھ ہے ، مسائل کے حل کے لیے ہر قسم کے آئینی ، قانونی وجمہوری طریقے اختیار کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے تحت ادارہ نورحق میں ہزاروں پولیو ہیلتھ ورکرز کی جبری برطرفی کے خلاف کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔کنونشن سے پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے جنرل سیکرٹری نجیب ایوبی ، کے الیکٹرک کمپلینٹ سیل کے نگران عمران شاہد ، انٹر نیشنل پاکستان کراچی چیپٹر کے جنرل سیکرٹری عامر ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی کراچی مسلم پرویز ،پولیو ورکرز ایکشن کمیٹی کے غوث الدین ، نورین الحق ودیگر بھی موجود تھے۔ کنونشن میں مشعل ، مومنہ ،شبانہ،شگفتہ،شاہینہ ، شازیہ کمال ،انعم ، نادیہ ، سکینہ ،بشریٰ، خالدہ سمیت دیگر متاثرہ پولیو ورکرز نے مسائل پیش کیے اور کہا کہ ہزاروں خواتین اپنے بچوں کی پرورش کے لیے کام کرتی تھیں ، رات 12بجے تک پولیو ورکرز سے کام لیا جاتا تھا اور کہا جاتا تھا کہ پولیو ورکرز فرنٹ لائن ورکرز ہیں لیکن حکمرانوں نے مجبور و بے کس پولیو ورکرز کو بغیر کسی نوٹس کے فاقوں پر مجبور کردیا بیشتر ایسی خواتین ہیں جنہیں کرایہ نہ دینے کی وجہ سے بے گھر کردیا گیا ، ہمیں امید ہے کہ جماعت اسلامی ہمارے مسائل کے حل لیے جدوجہد کرے گی اور ہمارے مسائل حل کرائے گی ۔حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی شہری وعوامی مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کرتی ہے جس میں کے الیکٹرک ، بحریہ ٹاؤن،شناختی کارڈ سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کی جاتی رہی ہے،سندھ کے تحت چلنے والے سرکاری اسپتالوں کا بجٹ 120ارب روپے ہے لیکن کراچی کے عوام اسپتالوں میں علاج کرانے سے خوف زدہ ہیں اوراپنا علاج کرانے سے بھی قاصر ہیں ،کراچی صوبے کو 90فیصد ٹیکس دیتا ہے لیکن اس کے باوجود صوبائی حکومت نے 235ارب میں سے کراچی کے لیے صرف 3.3فیصد بجٹ مختص کیا ۔انہوں نے کہاکہ آج معاشرتی اور معاشی نظام تباہ حال ہے ،اسلام کے عادلانہ نظام سے مسائل حل ہوں گے اس لیے ضروری ہے کہ ہم سب کو مل کر اسلام کے عادلانہ نظام کے نفاذ کی جدوجہد کرنا ہوگی ۔نجیب ایوبی نے کہاکہ ہم پولیو ہیلتھ ورکرز کی جبری برطرفی کے مزدور دشمن اور کراچی دشمن فیصلے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ،پولیو ورکرز خواتین تنہا نہیں ہیں ،پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی متاثرہ خواتین کے ساتھ ہے اور مسائل کے حل کے لیے جدوجہد میں ان کا ساتھ دیں گے۔ عمران شاہد نے کہاکہ جماعت اسلامی شہریوں کے مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کرتی ہے ، ماضی میں بھی پانی ، بجلی اور گیس سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے زبردست تحریک چلائی جس کے نتیجے میں عوام کو ریلیف ملا یہاں تک کہ حکومتی لاک ڈاؤن اور وبائی صورتحال میں بھی جماعت اسلامی نے عوام کی خدمت کی عزت نفس کا خیال رکھتے ہوئے گھروں میں راشن پہنچائے اور اسی سلسلے میں الخدمت کے تحت کورونا وائرس ٹیسٹنگ لیب قائم کی ۔عامر نے کہاکہ کراچی بھر سے 89یوسیز سے پولیو ورکرز کو بے روزگار کرنا سراسر ظلم و زیادتی ہے ،ہم پولیو ورکرز کی آواز کو دنیا بھر تک پہنچائیں گے اور مسائل کے حل کے لیے ورکرز کے ساتھ تعاون کریں گے ۔