آن لائن بکنگ والے قربانی کے جانور گھر گھر پہنچانا ممکن نہیں،یاور چائولہ

306

کراچی( اسٹاف رپورٹر )سپرہائی وے مویشی منڈی کے ترجمان یاوررضاچاولہ کاکہناتھاپاکستان کے معاشی حب اوردو کروڑسیزائدآبادی والے شہرکراچی کی عوام کے چھ لاکھ سے زائد جانورقربانی کے پیش کرناکوئی آسان بات نہیں یہ بیڑاہم نے ایک ایسے وقت میں اٹھایاہیکہ جب ملک میں کوروناجیسے موذی مرض کاسامناہیایسے میں ہم نہیں چاہتے ہیں کہ گلی گلی مویشی منڈیاں لگیں اورصورتحال حکومت کے کنڑول سے باہرہوجائے میڈیاترجمان نے سوشل میڈیا پر ایک بارپھرآن لائن جانوروں کی خریداری کے ذریعیقربانی کاپرچارکرنیوالوں کوشرپسند قراردیتے ہوئیکہاکہ ہمیں ایس اوپیز کے تحت جگہ جگہ مویشی منڈیا ں سنبھالنازیادہ مشکل ہوگابجائے اس کے کسی ایسی جگہ مویشی منڈی لگائی جائیجہاں رقبہ بھی زیادہ اورشہرسے وہ دوربھی ہو جہاں کوروناایس اوپیز پرعلمدرآمدکرانازیادہ آسان ہو گا، انہوں نے مختلف تنظیموں کی جانب سیبھی مویشی منڈی کی مخالفت کوردکرتے ہوئیکہاکہ ایسی باتیں کرنا کراچی کیشہریوں کیلئے اچھی خبرنہیں ہے،انہوں نے کہاکہ کراچی کے دوسے ڈھائی کروڑعوام سنت ابراہیمی کیلئیقربانی کااہم فریضہ اداکرنے جارہے ہیں اورشہرسے دور سپرہائی وے پر22 جون سے مویشی منڈی لگتیہیں تمام ایس اوپیز کے تحت مویشی منڈی میں اپنیلیے جانوربھی پسند کرنے آتے ہیں اورپنجاب کے شہروں لاہور،فیصل آباد، اوکاڑہ، ساہیوال، بہاولپور، شیخوپورہ، صادق آباد،رحیم یارخان،ملتان،راجن پور، صوبہ بلوچستان کے شہروں سبی،سندھ کے شہروں کشمور، جیکب آباد، لاڑکانہ، میرپور خاص، حیدرآباد، جامشورو، نوشہرو فیروز، گھوٹکی، ہالا، نواب شاہ، سانگھڑ اور دیگر چھوٹے بڑیشہروں سیکم وبیش 20 ہزارسے زائد جانور مویشی منڈی پہنچایاجاچکاہے،بیورپاریوں اورشہریوں کو داخلی راستوں پرجانوروں کی فیومیگیشن کے ساتھ کورونا ایس اوپیز کے تحت بیوپاریوں کوبھی چیک کیا جا رہا ہے، مویشی منڈی کیتمام داخلی راستوں پرسینٹائزرگیٹ نصب ہیں،روزانہ کی بنیادپرجراثیم کش اسپرے کیا جا رہا ہے یہ سب مویشی منڈی انتظامیہ کی جانب سے کیا جارہا ہے بوڑھوں اوربچوں کاداخلہ بندکردیاگیاہے۔