کشمیر میں انسانیت کی تذلیل پر خاموشی مظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے ، سراج الحق

259

 

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ 60 سالہ شخص کی اس کے 3 سالہ پوتے کے سامنے شہادت پر عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے لیے شرم سے ڈوب مرنا چاہیے ۔کشمیر میں انسانیت کی تذلیل ہورہی ہے ،بھارتی فوج معصوم کشمیر یوں کا قتل عام کررہی ہے مگر ہماری حکومت ٹک ٹک دیدم دم نہ کشیدم کے مصداق مجرمانہ خاموشی اختیا ر کیے بیٹھی ہے۔کشمیر میں ظلم و جبر کا جو بازار گرم ہے اس
پر عالمی اداروں کا آنکھیں بند کرکے بیٹھے رہنا ظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے ۔کشمیر پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ،کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کو تیز کرنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کے نومنتخب امیر ڈاکٹر خالد محمودکے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے ڈاکٹر خالد محمود کو دوبارہ امیر منتخب ہونے پر استقامت کی دعا اور مبارکباد بھی دی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ 5 اگست 2019ء سے آج تک بھارتی فوج نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو کچلنے کے لیے ہر حربہ استعمال کر لیا ۔ریاستی حیثیت ختم کرنے کے ساتھ ساتھ ہزاروں نوجوانوں کو اٹھا کر بھارتی جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند کردیااور گزشتہ 11 ماہ میں بھارتی فوج نے 3 سو سے زیادہ معصوم نوجوانوں کوشہید کردیا ہے ،عورتوں کو گھروں سے اٹھا کر ان کی عزتوں کو پامال کیا ۔لاکھوں کشمیر ی آزادی کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں اور پوری کشمیری قیادت جیلوں میں بند ہے لیکن ہماری حکومت عوام کے جذبات کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے تقریروں اور بیانات سے آگے نہیں بڑھ سکی۔انہوں نے کہا کہ 9ماہ سے کشمیر کمیٹی کا کوئی اجلاس نہیں ہوا،کشمیر کمیٹی کے چیئرمین تبدیل ہوتے رہتے ہیں مگر پالیسی وہی رہتی ہے کہ باتوں اور الفاظ سے آگے نہیں بڑھنا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت کی خارجہ پالیسی میں کشمیر کا کہیں ذکر نہیں ۔خارجہ پالیسی کی یہ بدترین ناکامی ہے کہ بھارت 192میں سے 186ووٹ لے کر سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن بن گیا ۔کیا پتا ہمارے حکمرانوں نے بھی اپنا ووٹ بھارت کو دیدیا ہو۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو کشمیر پر بزدلانہ اور معذرت خواہانہ پالیسی ترک کرکے جرأت مندانہ پالیسی اپنا نا ہوگی ۔جب تک ہم اپنا مقدمہ پوری جرأت سے پیش نہیں کریں گے دنیا ہمارا ساتھ نہیں دے گی۔