بھارتی مظالم اور عدم استحکام کی کارروائیوں پر خاموش نہیں رہ سکتے ، دفتر خارجہ

113

 

اسلام آباد (آن لائن)پاکستان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم اور خطے میں عدم استحکام کی بھارتی کارروائیوں پر خاموش نہیں رہ سکتے۔3 سالہ بچے کے سامنے ان کے دادا پرفائرنگ ظلم و بربریت کی انتہاہے۔بھارت کی جانب سے غیر متعلقہ افراد کو ڈومیسائل جاری کرنے کا اقدام اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی خلاف ورزی ہے ۔بھارت کی اس مذموم کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔افغانستان میں قیام امن ترقی و استحکام کیلیے
پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا ۔امید ہے طالبان اور افغان حکومت کے درمیان دیگر قیدیوںکی رہائی کے معاملات جلد مکمل ہو جائیں گے ۔جمعرات کے روز ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروق نے ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت غیر متعلقہ افراد کو ڈومیسائل جاری کررہا ہے جس کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی اکثریت کو اقلیت میں بدلا جائے ۔انہوں نے کہا ہے کہ کشمیری بچے کی دل دہلا دینے والی تصویر انسانی حقوق پر یقین رکھنے والوں کو یاد رہے گی۔ بھارتی جھوٹی خبریں اور پراپیگنڈہ حقیقت نہیں بدل سکتے۔ کشمیری عوام اور پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں نئے بھارتی ڈومیسائل کو مسترد کر دیا ہے۔مقبوضہ کشمیر کے معصوم لوگوں پربھارتی مظالم جاری ہیں، مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کے سلسلے کو آج 332 دن ہوچکے ہیں اور ان مظالم کی ایک جھلک گزشتہ روز دنیا نے دیکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوجی کی درندگی، سفاکی کا مظاہرہ دنیا نے دیکھا، سوپور میں بچے کی تصویر انسانیت پر یقین رکھنے والوں کو یاد رہے گی۔ترجمان کہا کہ ہم مقبوضہ کشمیر میں ڈومیسائل کا اجراء مسترد کرتے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں ڈومیسائل غیر متعلقہ افراد کو جاری کیے گئے،یہ بھارتی اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، بھارتی اقدام مقبوضہ کشمیرمیں آبادی کاتناسب بدلنے کی مکروہ کوشش ہے۔پاکستان خطے میں قیام امن اور خوشحالی کیلیے کام کرتا رہے گا ۔مقبوضہ کشمیر سمیت خطے میں عدم استحکام کی بھارتی کوششوں پر خاموش نہیں رہ سکتے ،اقوام متحدہ سمیت دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ بھارتی جارحیت کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد میں ملاقات ہوئی ہے جس میں دونوں راہنمائوں کے درمیان افغان صورتحال پر گفتگو ہوئی ہے،امید ہے افغانستان میں قیدیوں کی رہائی جلد مکمل کر لی جائے گی ،جبکہ ملاقات میں زلمے خلیل زاد نے پاکستان ا سٹاک ایکسچینج پر حملے کی مذمت کی اور افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے پاکستانی کوششوں کو سراہا ہے ۔