منور حسنؒ سراپادعوت و تنظیم اور ایک جامع تربیتی ادارہ تھے‘ دردانہ صدیقی

415

کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی حلقہ خواتین کے ذمے داران، اراکین شوریٰ، شعبہ جات، ادارہ جات اور برادر تنظیمات سے منسلک احباب کی جانب سے سید منور حسن کی اہلیہ و سابق سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی حلقہ خواتین محترمہ عائشہ منور کے ساتھ آن لائن تعزیتی اجتماع کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی حلقہ خواتین دردانہ صدیقی نے کی۔اجتماع سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی دردانہ صدیقی نے کہا کہ منور حسن سراپادعوت و تنظیم اور اپنی ذات میں ایک جامع تربیتی ادارہ تھے۔انہوں نے اتحاد امت، اقامت دین اور دفاع پاکستان کے محاذ پر جرأت مندانہ کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ منور حسن نے اپنی پوری زندگی حق بات کہتے ہوئے گزاری وہ ناصرف پاکستان بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیڈر تھے اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کا درد رکھتے تھے۔ آج جماعت اسلامی کی قیادت اور کارکنان اپنے عظیم لیڈر، مربی ا ور قائد سے محروم ہوگئے ہیں اور ان کی مغفرت اور بلندی درجات کے لیے دعا گو ہیں۔اہلیہ منور حسن مرحوم و سابق سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی خواتین عائشہ منور نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے منور حسن وہ مثالی زندگی کا نمونہ قائم کرکے گئے ہیں جس کا مقصد اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کا قیام اور رب کی رضا کا حصول ہے وہ مطالعے کی اہمیت، حیثیت اوراسے لازم کرنے کی ہمیشہ نصیحت کرتے تھے۔انہوں نے ہمیشہ اس بات پر زور دیاکہ انتخاب ہو یا انقلاب دونوں کے لیے اخلاص، یکسوئی، جدوجہد اور ایثار و قربانی لازمی اجزا ہیں۔انہوں نے کہا کہ منورحسن کی قابل رشک اور قابل فخر زندگی ہمارے لیے ایک مثالی نمونہ ہے۔سابق سیکرٹری جنرل ڈاکٹر کوثر فردوس نے کہا کہ موجودہ دور میں دین کا حقیقی مطلب سید منور حسن اور عائشہ منور کی زندگیوں سے سمجھ آیا کہ دین کے لیے کہیں کمپرومائز نہیں تھااوراپنے لیے کہیں گنجائش نہیں نکالی جاسکتی ۔سابق سیکرٹری جنرل ڈاکٹر رخسانہ جبیں نے کہا کہ وہ ایثار ،زہد و سادگی کا پیکر تھے۔ ہمیشہ مادی زندگی کی آلودگیوں سے دور رہے اپنے نظریے پر ان کی ہر وقت نظر رہتی تھی اور ان تمام پہلوؤں میں وہ ہمارے لیے نمونہ ہیں۔ ناظمہ صوبہ سندھ عطیہ نثار نے کہا کہ سید منور حسنؒ بہت ہی نفیس اور درویش انسان تھے وہ اس قبیلے سے تھے جو اس نظریے کے لیے اپنی زندگی گزار دیتے ہیں جو ان کے نزدیک حق اور سچ کا نظریہ ہوتا ہے۔وہ ہمارے لیے مینارہ نور تھے۔نائب ناظمہ صوبہ بلوچستان یاسمین اچکزئی نے کہا کہ وہ بہت بہترین ،کھرے اور پرعزم انسان تھے۔ جماعت اسلامی ان کا اثاثہ ہے جس کے پیغام کوعام کرنے کی ہمیں فکر کرنی چاہیے۔ناظمہ صوبہ شمالی پنجاب ثمینہ احسان نے کہا کہ منور حسنؒ کی شخصیت کا نمایاں خاصہ ان کی بہادری اور بے باکی ہے۔جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی بزرگ رہنما امت الرقیب اور زینب معراج نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منور حسنؒ بہت ہی بذلہ سنج اور حاضر جواب تھے ان کی زندگی کا یہ پہلو بہت سی نگاہوں سے پوشیدہ ہے۔ان کی اپنے نظریہ ہمیں پختگی، شخصیت میں تعلق باللہ اور عمل میں دلیرانہ قوت ہمارے لیے بہترین سرمایہ ہے۔اجتماع سے منور حسنؒ کی صاحبزادی فاطمہ حسن اور بہو فرح نے بھی خطاب کیا ۔انہوں نے کہا کہ والد صاحب نے ہمیشہ محبت اور شفقت کا معاملہ رکھا۔ نہایت مصروفیت میں بھی ہمارے لیے وقت نکالتے۔ مطالعے پر زور دیتے۔زندگی کے ہر معاملے میں والد صاحب کے ساتھ نے ہمیشہ تقویت دی۔علاوہ ازیں سابق سیکرٹری جنرل ڈاکٹر کوثر فردوس، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصرہ الیاس ، بیگم قاضی حسین احمد، ڈاکٹر سمیحہ راحیل، ناظمات صوبہ و دیگر ذمے داران نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس آن لائن تعزیتی اجتماع میں ملک کے طول و عرض میں موجود جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی ذمے داران ،اراکین شوریٰ ،شعبہ جات ،ادارہ جات اور برادر تنظیمات سے منسلک افراد نے شرکت کی۔ نظامت کے فرائض روبینہ فرید نے انجام دیے اور دعا ڈاکٹر رخسانہ جبیں نے کرائی۔