عشائیوں اور کھانوں سے حکومتیں نہیں چلتیں، سینیٹر سراج الحق

732

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیر اعظم عشائیے دیکر اور کھانے کھلا کر کب تک حکومت چلاسکیں گے، عشائیوں اور کھانوں سے حکومتیں نہیں چلتیں۔

منصورہ میں سینئر سیاسی راہنما ڈاکٹر فاروق ستا ر کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ گھڑی اور چھڑی ساتھ ہونے کے باوجود حکومت ڈلیور نہیں کرسکی ،حکومتیں جو رونا عموماً پانچ سال بعد روتی ہیں موجودہ حکمرانوں نے 22ماہ بعد ہی رونا شروع کردیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ مجھے مائنس کرکے بھی کچھ نہیں ہوگا ،میں رہوں یا نہ رہوں حالات یہی رہیں گے اور کوئی فرق نہیں پڑے گا اگر یہ بات ہے تو انہیں چلے جانا چاہئے،ملک کا کوئی ایک مسئلہ حل نہیں ہوا ہاں وزیروں اور مشیروں کے اپنے مسائل حل ہوگئے ۔

امیر جماعت اسلامی نےکہا کہ اپوزیشن کی دو بڑی پارٹیاں اپنے مسائل میں الجھی رہیں،ایک اپنی صوبائی حکومت بچانے اورمقدمات نپٹانے میں لگی رہی ،عوام کے ساتھ کوئی کھڑا نہیں ہوا، اندرون و بیرون ملک پی آئی اے کی پراپرٹی ہتھیانے اور قومی ایئر لائن کو پرائیویٹائز کرنے کیلئے ادارے کو بدنام کیا گیا جس کی وجہ سے یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کے یورپی ممالک کیلئے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو معطل کردیا ۔

انہوں نے کہا کہ اس سے یورپی ممالک اور برطانیہ نے بھی پی آئی اے کی پروازوں کو روک دیا ہے،پی آئی اے طیارے کی تباہی کی حکومتی رپورٹ منظر عام پر آنے سے پوری دنیا میں پی آئی اے کی بدنامی ہوئی اور ادارے کو زبردست مالی نقصان اٹھانا پڑا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ایٹمی پلانٹ کے بعد سٹیل ملز پاکستان کا سب سے بڑا قومی اثانہ اور فخر ہے،سٹیل مل بند کرنے دیں گے نہ کسی مزدور سے روز گار چھیننے دیں گے،ملک کوصاف شفاف الیکشن اور سچی و کھری جمہوریت کی ضرورت ہے ،جس کیلئے سیاسی جماعتوں میں مشاورت اور ڈائیلاگ ہونے چاہئیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمران قومی ادارے پی آئی اے کے خلاف خود سلطانی گواہ بن کر کھڑے ہوگئے ہیں اور عقل سے عاری حکمرانوں نے گھر کے کپڑے بیچ باز ار لاکر دھونے شروع کردیئے ۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں میں سوجھ بوجھ نہیں تھی تو کسی سے مشورہ ہی کرلیتے ۔پی آئی اے جس نے سنگا پوراور امارات سمیت دنیا کی کئی نامور ایئر لائنز کو کھڑا کیا اس کے خلاف حکومت خود کھڑی ہوگئی،یہ سرمایہ دارمافیا کی قومی ایئر لائنز کے خلا ف گہری سازش ہے جو دنیا بھر میں پی آئی اے کے بڑے بڑے بڑے ہوٹلز اور اثاثے ہتھیانے کیلئے سرگرم ہوگئے ہیں ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پائلٹس کو مورد الزام ٹھہرانے سے پہلے ان افسروں کو پکڑا جائے جنہوں نے ان جعلی لائسنسزوالے پائلٹس کے انٹرویوزاور تعیناتیاں کیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی اس حوالے سے بد قسمت ہے کہ تمام حالات سازگار ہونے کے باوجود کچھ نہیں کررہی اور آج وزیر اعظم وزراءکو کارکردگی بہتر بنانے کیلئے مزید پانچ ماہ دے رہے ہیں جو بائیس مہینوں میں کوئی کارکردگی نہیں دکھا سکے ۔

انہوں نےکہا کہ ملک میں پٹرول ہے مگر شہریوں کو نہیں مل رہا ،گندم کا بحران سر اٹھا رہا ہے، لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے دعویداروں نے کوئی ایک میگا واٹ بجلی پیدا نہیں کی،چاروں صوبوں میں گھنٹوں لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے ۔